مٹھی میں 317 ایکڑ رقبے پر مشتمل تھر انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی قائم کرنے کی منظوری

جمعرات 22 اگست 2019 22:37

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اگست2019ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے مٹھی میں 317 ایکڑ رقبے پر مشتمل تھر انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (ٹی آئی ای ایس ٹی) قائم کرنے کی منظوری دی جس پر ابتدائی لاگت کا تخمینہ1.5 بلین روپے ہے جبکہ مزید فنڈز کی بھی جب بھی ضرورت پڑی تو دستیاب ہوں گے۔ انہوں نے وائس چانسلر این ای ڈی یونیورسٹی کو ہدایت کی کہ وہ اکتوبر 2019 ء سے بے نظیر کلچرل کمپلیکس مٹھی کی عمارت میں عارضی طور پر کلاسیں شروع کردیں جس کے لئے انہوں نے فوری طورپر 120 ملین روپے جاری کرنے کی بھی منظوری دی۔

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق انہوں نے یہ فیصلہ جمعرات کو مٹھی میں ٹی آئی ای ایس ٹی کے قیام کے حوالے سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو شمس سومرو، وزیر اعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، سیکریٹری یونیورسٹی اینڈ بورڈز ریاض الدین قریشی، سیکریٹری خزانہ نجم شاہ، وی سی یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر سروش لودھی، سیکریٹری ثقافت پرویز سیہڑ، ڈی سی تھرپارکر شہزاد تھہیم اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سروش لودھی نے وزیراعلی سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ این ای ڈی یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل نے مٹھی میں ٹی آئی ای ایس ٹی کے لئے 60 نشستوں کی منظوری دی ہے جس میں 46 ریگولر اور14 سیلف فنانس پر ہیں ۔ ٹی آئی ای ایس ٹی کے لئے سیٹوں کی ایلوکیشن ایچ ایس سی کراچی بورڈ کے لئے 5، حیدرآباد بورڈ کے لئے 8 ، میر پورخاص بورڈ کے لئے 18،لاڑکانہ بورڈ کے لئے 4، فیڈرل بورڈ کے لئے 2 ،آغا خان بورڈ کے لئے 2 ، اے لیول کے لئے ایک اور دیگر بورڈز کے لئے ایک سیٹ شامل ہے۔

بیچلرز پروگرام، سیلف فنانس کے تحت کراچی بورڈ کے لئے 2 سیٹیں، حیدرآباد کے لئے 2، میرپورخاص کے لئے 3، سکھر کے لئے 2، لاڑکانہ کے لئے 2، فیڈرل بورڈ کے لئے ایک ، آغا خان بورڈ کے لئے ایک اور اے لیول کے لئے ایک سیٹ مختص کی گئی ہے۔ ٹی آئی ای ایس ٹی کے سپورٹنگ اسٹاف اور فیکلٹی سے متعلق بات کرتے ہوئے ڈاکٹر سروش نے کہا کہ 19پوسٹس ہوں گی جن میں 21 گریڈ کا ایک پرنسپل، گریڈ 21 کا پروفیسر، گریڈ 20 کے دو ایسوسی ایٹ پروفیسر، 4 اسسٹنٹ پروفیسر ،3 لیکچرار،ایک آئی ٹی منیجر، 2 ڈیٹا انٹری آپریٹرز،2 لیب ٹیکنیشنس اور 3 نائب قاصد شامل ہیں، اس کے ساتھ ساتھ 44 انتظامی اور سپورٹنگ اسٹاف بشمول ڈپٹی رجسٹرار ہوں گے۔

سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو شمس سومرو نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ یونیورسٹی نے 317 ایکڑزمین کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ویلیج میٹھرائو بھٹی مین اسلام کوٹ روڈ پر زمین کی نشاندہی کی گئی ہے۔ نشاندہی کی گئی زمین کی پیمائش 325 ایکڑ ہے اور یہ مٹھی اور اسلام کوٹ کے درمیان میں مٹھی سے 18 کلومیٹر اور اسلام کوٹ سے 22 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

وائس چانسلر این ای ڈی یونیورسٹی نے کہا کہ انسٹیٹیوٹ/ یونیورسٹی کے ساتھ وہاں پر انڈسٹریل پارک بھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ رقبے کو ایڈمن بلاک ، فیکلٹیز، لیبس ، ورکس شاپس ، رہائشی کالونیوں، پارکس وغیر ہ کے لئے استعمال میں لایا جائے گا۔ وزیراعلی سندھ نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو شمس سومرو کو ہدایت کی کہ وہ زمین کی الاٹمنٹ کے لئے سمری بھیجیں ۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ 20 سال کے بعد تھرکول سی20 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی اور تھر سرمایہ کاری ، تجارت اور صنعت کے حوالے سے ایک حب بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ مزید ترقی پائے گا اور میں چاہتا ہوں کہ یہ تھر کے صحرا میں ترقی کی نئی منزلیں طے کرے۔ انہوں نے کہا کہ کوئلے سے چلنے والے 660 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کرکے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے خواب کو حقیقت کا روپ دیا ہے اور پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایات کے تحت انجینئرنگ اور سائنس کی ایک ڈگری دینے والا ادارہ قائم کیا جا رہا ہے۔

وزیراعلی سندھ نے این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو ہدایت کی کہ وہ یکم اکتوبر 2019 ء سے بے نظیر بھٹو کمپلیکس میں کلاسیں شروع کردیں اور اس کے بعد ادارے کی مین بلڈنگ میں کام شروع کردیں۔ وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ این ای ڈی یونیورسٹی کے سینڈیکیٹ نے تھر انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے لئے 20-2019 کے بجٹ کے لئے 209،517 ملین روپے کی منظوری دے دی ہے ۔

سیکریٹری خزانہ نے وزیراعلی سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی سندھ نے ٹی آئی ای ایس ٹی کے 850 ملین روپے کی منظور ی دی تھی جس میں سے 100 ملین روپے رواں مالی سال کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔ اس پر وزیراعلی سندھ نے کہا کہ این ای ڈی یونیورسٹی اکتوبر سے انجینئرنگ کی کلاسیں شروع کرنے جا رہی ہے لہذا لیب اور دیگر آلات کی خریداری کے لئے فنڈز ناکافی ہوں گے ۔

این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے کہا کہ ادارے کو شروع کرنے سے قبل لیب کے قیام اور درکار آلات کی تنصیب کے لئے پاکستان انجینئرنگ کونسل کا وزٹ درکار ہے۔ وزیراعلی سندھ نے محکمہ خزانہ کو فوری طورپر 120 ملین روپے جاری کرنے کی منظوری دی اور انہوں نے مختص کردہ 850 ملین روپے میں اضافہ کرتے ہوئے 15 ہزار ملین کرنے کی بھی منظوری دی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ یہ ادارہ تھر اور اس کے نزدیکی اضلاع میں طلبا کے لئے جاب اورینٹیڈ ایجوکیشن اور مواقعوں کے حوالے سے ایک بہترین ادارہ ثابت ہوگا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں