کے ایم سی کے 13ہزار ملا زمین ، 22ہزار پنشنر ز اضافہ شدہ تنخواہ، قانونی واجبات اور بچے فوتگی کوٹے پر ملازمت سے محروم

اتوار 22 ستمبر 2019 23:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2019ء) سجن یونین (سی بی ای) کے ایم سی کے مرکزسی صدر سیدذوالفقارشاہ نے کہا ہے کہ کے ایم سی تا ریخ کی بد ترین ما لی بحر ان سے دوچار ہے کے ایم سی کے 13 ہزار ملازمین ، 22ہزار پنشنر ز ،15فیصد اضا فہ شدہ تنخواہ انکے بقایا جا ت کی مد میں ما ہو ار 6کروڑ ، 4ہزار کے لگ بھگ ریٹا ئر اورفیملی پنشنر ز اپنی گریجو یٹی و کمیوٹیشن کی مد میں ڈھا ئی ارب کے واجبا ت ، 1200سے زائد فائر فائیٹر ز 15 ماہ کے اوور ٹا ئم کی مد میں 32کر وڑ سے زائد کے واجبا ت ، کے ایم ڈی سی کے 604سے زائد تدریسی اور غیر تدریسی عملہ 4ماہ کی تنخواہ اور بقایہ جا ت کی مد میں 10کروڑ کے واجبا ت ، 200ریٹا ئر اور وفا ت پا جا نے والے ملازمین لیوانکیشمنٹ ،فنا نشیل اسسٹنٹس کی مد میں 10کروڑ کے واجبا ت ، 2016کے ما لی سال میں بڑھا ئی گئی تنخواہ کے تین ما ہ کے واجبا ت کی مد میں 2کروڑ کے واجبا ت کی ادائیگی سے محر وم ہیں ، سندھ ہا ئی کو رٹ میں سجن یو نین کی درخواست پر دیئے گئے فیصلے کے با وجو د حکو مت سندھ کا محکمہ فنا نس ، محکمہ لو کل گورنمنٹ ادائیگیوں کے سلسلے میں صرف میٹنگیں کر رہا ہے اور توہیں عدالت کی کا روائی سے بچنے کے لیے میٹنگوں میں کیے گئے فیصلو ںکو عدالت میں پیش نہیں کر رہا ہے ۔

(جاری ہے)

ما لی بحر ان اور آمدنی کے تما م ذرائع یا تو حکو مت سند ھ نے اپنے ہا تھو ں میں لے لیے ہیں یا پھر ڈی ایم سیز کے حوالے کر دیئے گئے ہیں ۔ چا ر جڈ پا رکنگ اور انسداد تجا وازا ت کے شعبے کے ایم سی اور ڈی ایم سیز دونو ں کی سطح پر کا کا م کر کے شہر یوںکی پر یشانیوں میں اضا فہ کر دیا گیا ہے ، انہو ں نے وزیر اعلیٰ سندھ ، وزیر بلدیا ت اور میئر کراچی سے اس سلسلے میں نو ٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں