پاکستان کے معاشی حب کراچی کو ایک ماہ میں کلین مائی کراچی مہم کے ذریعے پرانے جمع شدہ کچرے سے نجات دلائیں گے، وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ

پیر 23 ستمبر 2019 23:42

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 ستمبر2019ء) وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے معاشی حب کراچی کو ایک ماہ میں کلین مائی کراچی مہم کے ذریعے پرانے جمع شدہ کچرے سے نجات دلائیں گے، اس سلسلے میں وزیراعلی سندھ کی ہدایت و رہنمائی میں تمام متعلقہ ادارے بشمول ضلعی انتظامیہ کراچی شہر سے کچرا اٹھا کر لینڈفل سائیٹ تک پہنچانے کے اقدامات کی نگرانی کے سلسلے میں فیلڈ میں موجود ہیں جبکہ صوبائی وزرا بھی اپنے تفویض کردہ ڈسٹرکٹ میں صفائی کے عمل کی نگرانی کر رہے ہیں۔

پیر کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیکریٹری بلدیات روشن شیخ و دیگر افسران سے مہم کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ وزیر بلدیات نے اس موقع پر کہا کہ صفائی کی کوئی بھی مہم عوام کے تعاون کے بغیر کامیاب نہیں ہوسکتی لہذا اپنا شہر صاف رکھنے کے لیے صفائی مہم میں عوام حکومت کا بھرپور ساتھ دیں اور صفائی مہم میں مصروف اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شہر میں کچرا سڑکوں پر پھیکنے یا پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس لئے کسی بھی زحمت سے بچنے کے لیے شہری کچرا سڑکوں یا گلیوں میں نہ پھینکیں۔ وزیر بلدیات نے مہم کے دوران میڈیا کے مثبت رول کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جہاں کوتاہیوں کی نشاندہی کریں وہاں پر حکومت کی جانب سے جاری صفائی مہم اور کچرا اٹھانے کے عمل کو بھی عوام کو دکھائیں۔

اس موقع پر سیکریٹری بلدیات روشن شیخ نے بتایا کہ 21 ستمبر سے جاری صفائی مہم میں 600 سے زائد ٹریکٹرز، ڈمپرز اور متبادل سمیت دیگر مشینریز استعمال کی جارہی ہیں جبکہ 400 سے زائد ورکرز شہر میں جاری صفائی مہم میں مصروف ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وزیراعلی سندھ کی ہدایت پر کام کو سب ڈویژن کی سطح پر تقسیم کیا گیا ہے اور ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے تمام سب ڈویزن میں ٹریکٹرز، ٹرالرز، لوڈر، شاولز سمیت دیگر متعلقہ مشینریز اور ضروریات کا سامان فراہم کردیا گیا ہے اور صفائی مہم کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔ وزیر بلدیات، سیکریٹری بلدیات کو ہدایت کی کہ صفائی مہم کے دوران شہر سے اٹھائے جانے والے کچرے کو عارضی جی ٹی ایس کے ساتھ فوری طور پر لینڈفل سائیٹس پر پہنچانے کو یقینی بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں