ایچ آئی وی ایڈز بڑھنے کی وجہ بڑی آبادی کا ٹیسٹ نہیں کرانا ہے، ڈاکٹر عذرا پیچوہو

ذ* جیل اور منشیات استعمال کرنے کے باعث مرض میں اضافہ ہوا، وزیر صحت سندھ

پیر 23 ستمبر 2019 23:50

ٍکراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 ستمبر2019ء) وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عزرا پیچوہو نے کہا ہے کہ ایچ آئی وی ایڈز بڑھنے کی وجہ بڑی آبادی کا ٹیسٹ نہیں کرانا ہے۔ جیل اور منشیات استعمال کرنے کے باعث مرض میں اضافہ ہوا، سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران صحت اور بہبود آبادی سے متعلق سوالاتکے سیشن کے دوران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عزراپیچوہو نے کہا کہ یہ سندھ کا نہیں فیڈرل ایڈز پروگرام ہے۔

اس میں سی بی اوز کام کرتی ہیں محکمہ صحت نہیں اور سی بی اوز فیڈرل کے ساتھ ہیں، انہوں نے کہا کہ ایچ آئی وی ایڈز بڑھنے کی وجہ بڑی آبادی کا ٹیسٹ نہیں کرانا ہے۔ میں کسی قسم کی سیاست نہیں کر رہی اور نہ ہی میں پنجاب کے اعداد و شمار یہاں بتاتی ہوں۔ ہم صرف اپنے اعداد بتاتے ہیں۔جیل اور منشیات استعمال کرنے کے باعث مرض میں اضافہ ہوا تاہم یہ ہماری کامیابی ہے کہ اب لوگ ٹیسٹ کرانے آ رہے ہیں، ایچ آئی وی کے مرض میں بہتری آرہی ہے۔

(جاری ہے)

ہم لوگوں کا ٹیسٹ کر رہے ہیں علاج موجود ہے وزیر صحت نے کہا کہ ایم بی بی ایس نہ ہونے پر ہومیو پیتھک، طبیب اور ایل ایچ ویز کو بند کیا گیا ہے جبکہ 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی سزا عائد کی گئی ہے۔ ان شعبوں کو عطائی تصور کیا جائے گا، ہم نے 5 سو ڈاکٹرز کو خط بھی جاری کر دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کو لائسنس پی ایم ڈی سی جاری کرتا ہے اور ان کے لائسنس کی تجدید ہونے پران کے کام کو ڈی سیل کیا جاتا ہے۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ کہ سندھ میں ایڈز پروگرام مکمل فیل ہو گیا ہے اس کے ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیا ٹی وی اور اخبارات جھوٹے ہیں جو روز ایچ آئی وی سے متعلق خبریں آ رہی ہیں سندھ کا شعبہ صحت ناکام ہو گیا ہے۔ ایڈز، ملیریا، ڈینگی سب پھیل رہا ہے۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں