تاریخی چوکنڈی قبرستان کی زمین پر قبضے اور تجاوزات سے متعلق درخواست کی سماعت

سندھ ہائی کورٹ نے ایڈیشنل سیکریٹری سیاحت کے جواب پر درخواستگزار کو قبرستان کا دورہ کرکے معائنہ کی ہدایت کردی

منگل 15 اکتوبر 2019 17:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2019ء) سندھ ہائیکورٹ نے تاریخی چوکنڈی قبرستان کی زمین پر قبضے اور تجاوزات سے متعلق ایڈیشنل سیکریٹری سیاحت کے جواب پر درخواستگزار کو قبرستان کا دورہ کرکے معائنہ کی ہدایت کردی۔جسٹس کے کے آغا اور جسٹس آغا فیصل پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو تاریخی چوکنڈی قبرستان کی زمین پر قبضے اور تجاوزات سے متعلق سماعت ہوئی۔

درخواستگزار عطا اللہ شاہ نے بتایا کہ نیشنل ہائی وے کے قریب قدیم چوکنڈی قبرستان کو آثار قدیمہ قراردیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

آثار قدیمہ کے ساتھ پارک اور میوزیم بنانے کے لیے 20 ایکڑ زمین مختص کی گئی تھی۔ آثار قدیمہ کی آدھی سے زیادہ زمین پر قبضہ مافیا نے قبضہ کرلیا ہے۔ احکامات کے باوجود سندھ میں آثار قدیمہ کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات نہیں کیے جارہے۔ ایڈیشنل سیکریٹری سیاحت نے بتایا کہ قبرستان سے 90 فیصد قبضہ ختم کرادیا ہے۔ قبرستان کے گرد حفاظتی دیوار بھی تعمیر کردی گئی ہے۔ عدالت نے ریماکس دیئے آئندہ سماعت پر جائزہ لے کر بتائیں حکومتی دعوی کتنا درست ہی عدالت نے درخواستگزار کو قبرستان کا دورہ کرکے معائنہ کی ہدایت کردی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں