12سال بعد اربوں روپے لگانے کے باوجود کے فور منصوبہ کٹھائی کا شکار

منصوبے میں سٹیک ہولڈر ز آمنے سامنے آگئے ،شہریوں کو پانی ملنا محال ہوگیا

بدھ 16 اکتوبر 2019 20:41

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اکتوبر2019ء) کراچی میں کے فور منصوبہ ایک مرتبہ پھر بڑی مشکل کا شکار ہوگیا، منصوبے میں سٹیک ہولڈرز آمنے سامنے آنے لگے۔12 سال گزر گئے، اربوں روپے لگ چکے لیکن کراچی والوں کو پانی فراہمی کا اہم ترین منصوبہ کے فور ایک روپے کا فائدہ نہ دے سکا۔ فائدہ تو کیا دیتا منصوبہ ہر گزرتے دن کے ساتھ تنازعات میں گھرتا جا رہا ہے، تھرڈ پارٹی نیسپاک کی ریویو رپورٹ میں موجودہ ڈیزائن کو ناقابل عمل قرار دیا گیا۔

(جاری ہے)

منصوبے میں بے تحاشہ نقائص کا انکشاف ہوا، رپورٹ میں دوسرا روٹ زیر غور لانے کی تجویز دی گئی۔ [دنیا نیوز سے بات کرتے ہوئے عثمانی اینڈ کپمنی کے حکام اور منصوبے کے ہائیڈرولک ڈیزائنر رافع صدیقی نے نیسپاک رپورٹ کو بدنیتی پر مبنی قرار دیا اور کہا 2 اکتوبر سے 15 دنوں میں نیسپاک حکام کو 31 خطوط تحریر کیے لیکن کوئی جواب نہ آیا۔ رپورٹ کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھانے اور عدالت جانے کا عندیہ بھی دے دیا۔2007 سے زیر التوا کا شکار منصوبے میں اب تک لگ بھگ 14 ارب روپے لگ چکے۔ ذرائع کے مطابق منصوبے کی لاگت اب 100 ارب سے 150 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔ ڈیزائن تبدیل ہوگا یا پھر موجودہ ڈیزائن پر کام جاری رہے گا کہنا قبل از وقت ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں