کراچی کانفرنس، کراچی ماسٹر پلان اور تاریخی میوزیم و پارکوں کی بحالی کے متعلق سفارشات پیش

بدھ 16 اکتوبر 2019 22:54

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2019ء) چیف سیکرٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی زیر صدارت ٹرانسفارمنگ کراچی ان ٹو اے لائیو ایبل اینڈ کمپیوٹر میگا سٹی کے موضوع پر اربن پلاننگ کانفرنس منعقد ہوئی جس میں صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ، چیئرپرسن پلاننگ ناہید شاہ درانی، سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو قاضی شاہد پرویز، کمشنر کراچی افتخار علی شالوانی، معروف ماہرین تعمیرات اور اربن ٹاو ن پلانرز نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

کانفرنس میں ریوائیول آف گلوری آف کراچی انسداد تجاوزات، موثر پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم بشمول کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر( اور کراچی کے لئے ماسٹر پلان کی تیاری کے نکات پر شرکاء نے بھی اظہار خیال کیا۔ بدھ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ نے شرکاء کی کانفرنس میں شرکت کا خیرمقدم کرتے ہوئے حال اور مستقبل کے تقاضوں کے پیش نظر کراچی کی خوبصورتی اور انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پلان کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیا اور شرکاء سے تجاویز و سفارشات طلب کیں۔

(جاری ہے)

سید ممتاز علی شاہ نے آگاہ کیا کہ کابینہ کی وزارتی کمیٹی نے 2 اجلاس کئے ہیں اور کراچی کے ماسٹر پلان کے لئے سفارشات مرتب کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کے لئے حکومت سندھ ایک بہت بڑا منصوبہ ’’کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز امپروومینٹ پراجیکٹ‘‘ شروع کر رہی ہے جس کے تحت کراچی کے شہریوں کو 24 گھنٹے پانی مل سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ورلڈ بینک کی تعاون سے کیا جا رہا ہے جس کے 4 فیز ہوں گے۔

پہلے فیز میں 100 ملین ڈالر کی لاگت آئے گی۔ چیف سیکریٹری سندھ نے کانفرنس کے شرکاء کو یقین دلایا کہ حکومت سندھ شہر کی ہیریٹیج عمارتوں کی بحالی اور محفوظ بنانے کے لئے فنڈز فراہم کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کی ترقی کے لئے ورلڈ بینک کی مدد سے 300 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں پر جلد کام کیا جائے گا جس میں کے ایم سی، ڈی ایم سی اور ضلعی حکومت کو بھی شامل کیا جائے گا۔

اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ صوبائی حکومت سول سوسائٹی کی مدد اور تعاون سے کراچی کو خوبصورت بنائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماسٹر پلان کے متعلق سول سوسائٹی اور ماہرین کی تجاویز کو مدنظر رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہر کی دیگر لینڈ اونگ ایجنسیوں کو بھی ماسٹر پلان پر عمل درآمد کا کہا جائے گا۔ کانفرنس کے شرکاء نے مختلف تجاویز پیش کیں جن میں کراچی کے ماسٹر پلان کو’’2047ء اور آگے‘‘ کا نام دیا جائے، شہر میں ایک کراچی کی تاریخ کا میوزیم بنایا جائے، شہر کی تاریخی عمارتوں کی بحالی اور محفوظ رکھنے اور کراچی کے پارکوں کی بحالی، پراپرٹی ٹیکس، سرکیولر ریلوی اور واٹر بورڈ کے متعلق اہم تجاویز پیش کی گئیں۔

کانفرنس میں چیئرپرسن پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ناہید شاہ درانی اور کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے شہر میں ترقیاتی منصوبوں کے متعلق پریزنٹیشن اور مختلف تصاویر و وڈیوز بھی دکھائے۔ چیف سیکریٹری سندھ نے کہا کہ کراچی کی عظمت رفتہ کی بحالی کے لئے تمام طبقات کو اپنا موثر کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ آپ سب کے مشورے سے موثر اور قابل عمل ماسٹر پلان کی جلد تشکیل اور اس پر عمل درآمد کے موثر نتائج برآمد ہوں گے۔

کانفرنس میں چیئرمین سائبان تسنیم صدیقی، محترمہ یاسمین لاری، محترمہ شہربانو اور وائس ایڈمرل عارف اللہ حسینی، ڈاکٹر شیر علی، پروفیسر انیلہ نعیم، سیکریٹری پلاننگ ڈاکٹر شیریں مصطفی، کمشنر کراچی افتخار شلوانی، ڈی جی کے ڈی اے سید منصور عباس رضوی، سیکرٹری بلدیات عارف حیدر شاہ، ایم ڈی کے ڈبلیو ایس بی اسداللہ خان اور ڈائریکٹر جنرل اربن پالیسی اینڈ اسٹریٹیجک پلاننگ سندھ فیصل عقیلی نے بھی شرکت کی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں