پیپلزپارٹی کیلئے اپنی زندگیاں قربان کرنے والے جیالوں کے ورثا کی بھوک ہڑتال پانچویں روز میں داخل ہوگئی

جمعرات 17 اکتوبر 2019 23:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2019ء) پاکستان پیپلزپارٹی کیلئے اپنی زندگیاں قربان کرنے والے جیالوں کے ورثا کی بھوک ہڑتال پانچویں روز میں داخل ہوگئی چوتھے روز شہید عیسی بلوچ کے قریبی عزیز ٹیچرز ایسوسی ایشن کراچی کے چیئرمین ظہیر احمد نے 2012 میں محکمہ اسکول ایجوکیشن میں بھرتی کیئے جانے کے باوجود تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر بھوک ہڑتالی کیمپ میں شمولیت کا اعلان کیاجبکہ شہید ناصر بلوچ کے صاحبزادے عابد بلوچ نے 19 اکتوبر حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کے چہلم کے موقع پر شہید کے کپڑے پہن کر خود سوزی کرنے کا اعلان کردیا جبکہ عیسی بلوچ شہید کے فرزند ندیم بلوچ اور کامریڈ وارث علی بلوچ نے یکے بعد دیگرے 18 اکتوبر اور 20 اکتوبر کو خود سوزی کرنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جنرل (ر) ضیا کے دور میں پھانسی کی سزا پانے والے ناصر بلوچ اور اس کے بعد قید و بند کی صعوبتیں جھیل کر شہادت کے درجے پر فائز ہونے والے عیسی بلوچ کے اہل خانہ جنہوں نے غربت اور بیروزگاری کے سبب 3 روز قبل جو بھوک ہڑتال شروع کی تھی وہ چوتھے روز میں داخل ہوگئی اس موقع پر عیسی بلوچ شہید کے ایک ساتھی اور ٹیچرز ایسوسی ایشن کراچی کے چیئرمین ظہیر احمد نے بتایا کہ 3800 اساتذہ اور نان ٹیچنگ اسٹاف بھرتی کیئے تھے مگر اب تک انہیں ایک بھی تنخواہیں نا ملنے پر بھوک ہڑتالی کیمپ میں شمولیت اختیار کی انہوں نے بھی مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کی تنخواہوں کی ادائیگی کی جائے ورنہ وہ بھی خودسوزی پر مجبور ہونگے اس موقع پر شہید ناصر بلوچ کے صاحبزادے عابد بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے 18 اکتوبر کو کامریڈ وارث علی بلوچ خودسوزی کریں گے جبکہ دوسرے روز وہ بذات خود ناصر بلوچ شہید کے وہ کپڑے جو کہ انہو ں نے سزا ہونے قبل پہنے تھے پہن کر خود سوزی کریں گے جبکہ تیسرے اور آخری روز 20 اکتوبر کو شہید عیسی بلوچ کے صاحبزادے ندیم بلوچ پارٹی کی طرف سے انصاف نا ملنے پر خودسوزی کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری وزیر اعلی سندھ اور پیپلز پارٹی پر ہوگی ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں