انسداد دہشتگردی میں چلنے والے مقدمات کی مانیٹرنگ سے متعلق اجلاس

رپورٹ کے مطابق کراچی یونیورسٹی میں جدید اور بین الاقوامی معیار کی ڈی این لیب تیار کرلی گئی ہے

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 18:26

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2019ء) انسداد دہشتگردی میں چلنے والے مقدمات کی مانیٹرنگ سے متعلق اجلاس ہوا۔اجلاس کی سربراہی سپریم کورٹ کے جج جسٹس فیصل عرب نے کی۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے منتظم جج جسٹس اقبال کلہوڑو، مانٹرنگ جج جسٹس عمر سیال، پراسکیوٹر جنرل سندھ ڈاکٹر فیض شاہ، سیکریٹری داخلہ کبیر قاضی، پروفیسر محمد اقبال چوہدری و دیگر نے شرکت کی۔

کراچی یونیورسٹی میں جدید ڈی این اے لیب کی تعمیر سے متعلق پروفیسر محمد اقبال چوہدری نے رپورٹ پیش کردی۔ رپورٹ کے مطابق کراچی یونیورسٹی میں جدید اور بین الاقوامی معیار کی ڈی این لیب تیار کرلی گئی ہے۔ ڈی این اے لیب میں جرمنی اور امریکہ طرز کا سامان استعمال کیا جارہا ہے۔ ڈی این اے کا سیمپل لینے کے لئے پولیس افسراں کو تربیت دی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

ڈی این اے سیمپل کیسے لینا ہے اس حوالے سے مسئلے کا سامنا ہے۔ اجلاس میں لیب کو فنڈز کے حوالے سے معاملات ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن کو حل کرنے کی ہدایت کی گئی۔ ایڈیشنل آئی جی نے یقین دہانی کرائی لیب کے لیے فنڈز کے معاملات جلد حل کردیں گے۔ کراچی میں موجود کیمکل لیب کے حوالے سے پراسکیوٹر جنرل سندھ ڈاکٹر فیض شاہ نے رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ کے مطابق کیمیکل لیبارٹری میں سہولیات کی کمی ہزاروں مقدمات التوا کا شکار ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 2019 میں 4883 کیمیکل جائزے کے لئے التوا میں ہیں۔ اسٹاف سمیت جدید آلات اور فنڈز کی کمی کا بھی سامنا ہے۔ لیبارٹری کا ریکارڈ مینیوئلی بنایا جاتا ہے۔ لیبارٹری کا 1985 سے اب تک رکارڈ کمپیوٹرائزڈ نہیں ہے۔ لیبارٹری کی ایک منزل غیر قانونی طور پر سروسز ہسپتال کے زیر استعمال ہے۔ فرانزک لیب اور مال خانے کی تعمیر سے متعلق بھی جسٹس فیصل عرب کو آگاہ کیا گیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں