کے فور منصوبے کی لاگت27 سے 150ارب روپے پہنچ جانا شرمناک ہے، الطاف شکور

چیف سیکریٹری سندھ کو لکھے گئے ٹرانسپیرنسی سٹی انٹرنیشنل کے خط کی اعلی سطحی تحقیقات کی جائیں،چیئرمین پاسبان کا مطالبہ

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 19:01

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2019ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئر مین الطاف شکور نے کہا ہے کہ کراچی کے شہریوں کے لئے بنائے گئے سب سے بڑے پانی کے منصوبے K4 کی لاگت کا 27ارب روپے سے بڑھ کر 150ارب روپے تک پہنچ جانا اور کراچی کے شہریوں کو 12سالوں میں ایک بوند بھی پانی نہ ملنا، پی پی پی اور ایم کیو ایم گٹھ جوڑ کا شرمناک انجام ہے۔

کراچی کے شہریوں کے ساتھ بھیانک مذاق، قومی وسائل پر لوٹ ماراور لاپرواہی بند کی جائے۔ کراچی کو دنیا کے بڑے اور ترقی یافتہ شہروں کی طرز پر "چارٹر سٹی"کا آئینی درجہ دیا جائے۔ اب بھی وقت ہے ارباب اختیار جاگ اٹھیں اور کراچی کے شہریوں کو ان کا حق دیں ۔ سندھ کے شہروں کی لٹیرا شاہی اوار دیہاتوں کی وڈیرہ شاہی نے اپنے مفادات لوٹے اور عوام کو بدحال سے بد تر کردیا۔

(جاری ہے)

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے چیف سیکریٹری سندھ کو لکھے گئے خط کا فوری نوٹس لیا جائے۔ پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے الطاف شکور نے مزید کہا کہ کراچی کے عوام بوند بوند پانی کو ترس رہے ہیں۔ کام اور کاروبار پر جانے کے بجائے مرد، عورتیںاور بچے پانی کی تلاش میںمارے مارے پھرتے ہیں۔

پائپ لائنوں کا نظام بوسیدہ اور ناکارہ ہو چکا ہے۔ واٹر ٹینکر مافیا نے رہی سہی کسر پوری کر دی ہے۔ ان حالات میں K4 منصوبے کی 12 برسوں کی دردناک کہانی کا منظر عام پر آنا انتہائی شرمناک ہے۔ منصوبے کے روٹ اور ڈیزائن میں بار بار تبدیلیاں کی گئیں۔ 2007 میں حکومت سندھ نے اس منصوبے کے لئے جو زمین الاٹ کی وہ 2014 میں ونڈ پاور ملز کو کیوں الاٹ کر دی گئی منصوبے کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کے تقرر میں سپریم کورٹ کے فیصلے اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کے قواعد کی خلاف ورزیاں کیسے ہوئیںاور کس نے کیں کچی کینال منصوبے میں ناکامی کے باوجود نیسپاک کو بنا بولے K4منصوبے کا ایوارڈ کیسے دے دیا گیا ستمبر 2018میں کس کے کہنے پر منصوبے کا کام بند کر دیا گیا پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا ہے کہ ان تمام الزامات اور ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے خط کی روشنی میں فوری اور با اختیار طریقے سے تحقیقات کی ضرورت ہے تا کہ اس اہم منصوبے میں سنگین غفلت اور لاپرواہی کے مرتکب تمام عناصر کو بے نقاب کر کے عدالت کے کٹہرے میں لا کر قرار واقعی سزا دی جائے

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں