مولانا اسفندیار خان سپرد خاک

مرحوم ایک عہد ساز شخصیت تھے،ان کی خدمات ھمیشہ یاد رکھیں جائیں گی، علمائ و سیاسی رہنماؤں کا تعزیتی بیانات میں خراج تحسین

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 21:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2019ء) معروف عالم دین وروحانی شخصیت مولانا اسفندیار خان کو سپرد خاک کردیا گیا۔نماز جنازہ میں علمائ و سیاسی رہنماؤں سمیت ھزاروں افراد نے شرکت کی۔نماز جنازہ مولانا شمس الحق نے پڑھائی۔معروف دینی ادارہ جامعہ دارالخیر کے مہتمم وشیخ الحدیث مولانا اسفندیار خان کا گزشتہ رات کراچی کے نجی ھسپتال میں انتقال ھوگیا۔

آپ گزشتہ تین ہفتوں سے دل کا عارضہ میں مبتلائ ھونے کی وجہ سے داخل تھے۔نماز جنازہ بعد نماز ظہر جامعہ دارالخیر گلستان جوہر میں مولانا شمس الحق کی امامت میں ادا کی گئی جس میں بہت بڑی تعداد میں ھر طبقہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔اس موقع پہ شیخ الحدیث مولانا محمد زرولی خان،قاری محمد عثمان،مولانا اقبال اللہ،قاری اللہ داد،مولانا احمد یار خان نے خطاب کرتے ہوئے مولانا کی دینی و علمی خدمات کو سراہتے ھوئے کہا کہ ایک عہد ساز شخصیت تھے۔

(جاری ہے)

سواداعظم اھل سنت کے پلیٹ فارم سے بھی گراں خدمات انجام دیں اور قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں۔نماز جنازہ کے اجتماع میں مولانا حکیم مظہر،مفتی رفیق احمد بالاکوٹی،قاری محمد اقبال،مولانا راحت علی ھاشمی،مولانا عطائ الرحمن،مولانا حمیدالرحمن،مولانا فیض محمد نقشبندی،ڈاکٹرفاروق ستار،ایم این اے عالمگیر خان سمیت دیگر مذہبی وسیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔

دریں اثنائ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے رہنماؤں مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر،مولانا انوار الحق حقانی،مفتی محمد رفیع عثمانی،مولانامحمدحنیف جالندھری،مولانا امداد اللہ یوسف زئی،مولانا ڈاکٹر محمد عادل خان،مولانا طلحہ رحمانی،مولانا ڈاکٹر سعید خان اسکندر،مولانا عبدالرزاق زاھد،مولانا قاری حق نواز،مولانا محمد احمد حافظ،مولانا ابراہیم سکرگاھی،مفتی اکرام الرحمن،۔

مولانا عبید الرحمن چترالی،مولانا الطاف الرحمن،مولانا زبیر احمد،مولانا عبدالجلیل سمیت منتظمین ومسؤلین نے مولانا اسفندیار خان کے انتقال پہ گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے درجات کی بلندی کیلئے اھل مدارس سے دعاؤں کے اھتمام کی اپیل بھی کی ہے۔میڈیا کوآرڈینیٹر وفاق المدارس مولانا طلحہ رحمانی نے مطابق مولانا کی عمر تقریباً نوے برس تھی،لواحقین میں چھ فرزند اور چار بیٹیاں سوگوار چھوڑی ہیں،جبکہ جامعہ دارالخیر کے احاطہ میں ھی تدفین عمل میں لائی گئی ہی

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں