انصار الاسلام کیخلاف ہرزہ سرائی ناقابل برداشت ہے۔ جعلی حکومت کی بھونڈی پابندی کے بچکانہ اعلان کو یکسر مسترد کرتے ہیں، جمعیت علمائے اسلام

حکومت بوکھلاہٹ میں اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے، پرامن جدوجہد کو سبوتاژ کرنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں، قاری محمدعثمان

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 22:08

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2019ء) جمعیت علماء اسلام کے رہنماء قاری محمد عثمان نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کی رضاکار تنظیم انصار الاسلام کیخلاف ہرزہ سرائی ناقابل برداشت ہے۔ جعلی حکومت کی بھونڈی پابندی کے بچکانہ اعلان کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ حکومت ہوش کے ناخن لے، محاذ آرائی کی سیاست سے گریز کیا جائے۔ آزادی مارچ اس نااہل اور ناجائز طبقے کو سمندر برد کردے گا۔

پابندیاں لگانے کی باتیں کرنے والے ملک کو انارکی کی طرف دھکیلنے کی سازش کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ حکومت بوکھلاہٹ میں اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔ پرامن جدوجہد کو سبوتاژ کرنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم پرامن طریقے سے اپنا جمہوری حق استعمال کرتے ہوئے اسلام آباد آرہے ہیں۔

حکومت بدمعاشی اور طاقت کے ناجائز استعمال سے باز رہے۔ قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن واضح کرچکے ہیں کہ کٹھ پتلی وزیر اعظم کے استعفے کے بغیر کسی مذاکراتی عمل کا حصہ نہیں بنیں گے۔ آزادی مارچ جھرلو حکومت کے خاتمے کیلئے سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ لاپتہ افراد کی بازیابی اور جعلی مقابلوں میں شہید ہونے والے مظلوم عوام کو انصاف دلائے نہ کہ سیاسی اور پرامن جماعتوں کے خلاف یکطرفہ بھونڈے اقدامات کرے۔

انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ سے خائف قوتیں مارچ رکوانے کیلئے بے بنیاد پروپیگنڈے کرکے حکومت کو بچانے کی ناکام کوششیں کررہی ہیں۔جمعیت علماء اسلام کی رضاکار تنظیم انصار الاسلام کے خلاف پروپیگنڈے شرمناک ہیں۔۔ انہوں نے کہا کہ 2014 کا 126 دن کا برہنہ دھرنا اور اسلحہ کی سرعام نمائش آج بھی ریکارڈ کا حصہ ہے۔تمام سیاسی جماعتیں رضاکاروں کی تنظیمیں رکھتی ہیں۔ خوامخواہ کی دہشت پھیلاناافسوسناک عمل ہے۔ ہم پرامن تھے اور رہیں گے تاو قتیکہ طاقت کا ناجائز استعمال نہیں ہوتا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں