گیس کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث سی این جی سیکٹر تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے،چیئرمین سی این جی اسٹیشن اوونرز

سندھ میں سی این جی اسٹیشنز مالکان17فیصد سیلز ٹیکس کے ساتھ 200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو جی آئی ڈی سی بھی ادا کررہے ہیں،ملک خدابخش

پیر 21 اکتوبر 2019 11:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2019ء) ایف پی سی سی آئی کی قائمہ کمیٹی برائے انرجی ،ڈیولپمنٹ اینڈ یوٹیلائزیشن او ر سی این جی اسٹیشن اوونرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک خدا بخش نے کہا ہے کہ گیس کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث سی این جی سیکٹر تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے جبکہ ملک میں ٹرانسپورٹ کے شعبے میں سی این جی کو فروغ دے کر اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بچایا جاسکتا ہے ، اس وقت ملک میں ماہانہ 5لاکھ ٹن پٹرول در آمد کیا جارہا ہے جس پر اربوں ڈالرز کا کثیر زرمبادلہ خرچ ہورہا ہے ۔

خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ملک خدا بخش نے کہاکہ اس وقت سندھ ، بلوچستان اور کے پی میں سی این جی سیکٹر میں قدرتی گیس کا استعمال کیا جارہا ہے، سندھ کے 600اور کوئٹہ کے 14سی این جی اسٹیشنز کو یومیہ 7کروڑ مکعب فیٹ گیس فراہم کی جارہی ہے جبکہ کے پی کے سی این جی اسٹیشنز بھی قدرتی گیس کا استعمال کررہے ہیں،تاہم پنجاب میں لگ بھگ330سی این جی اسٹیشنز کو ریفائن ایل این جی فراہم کی جارہی ہے ،سندھ میں سی این جی صنعت طویل اور غیر اعلانیہ گیس لوڈ شیڈنگ کے باعث شدید مشکلات سے دوچار ہے ،سی این جی رکشہ اور ٹیکسی کے کاروبار میں50فیصد تک کمی آگئی ہے اور سی این جی اسٹیشنز مالکان کی 150اور گاڑی مالکان کی65ارب روپے کی سرمایہ کاری دا ئوپر لگی ہوئی ہے ، سندھ میں سی این جی اسٹیشنز مالکان17فیصد سیلز ٹیکس کے ساتھ 200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو جی آئی ڈی سی بھی ادا کررہے ہیں، دوسری جانب پنجاب میں ریفائن ایل این جی استعمال کرنے والے سی این جی اسٹیشنز کیلئے سیلز ٹیکس 17فیصد سے گھٹا کر5فیصد اور جی آئی ڈی سی صفر کردیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

ملک خدا بخش نے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپورٹ سیکٹر میں ہیوی اور لائٹ کمرشل وہیکلز میں سی این جی کے استعمال کو فروغ دیا جائے جس سے پٹرول کی در آمد میں کمی لا کر قیمتی زرمبادلہ بچایا جاسکتا ہے ،ایل این جی کو بجلی کی پیداوار ،صنعتوں اور کمرشل سطح پر استعمال کیا جائے جبکہ ایل پی جی کو ڈیولپ کرکے گھریلو سطح پر سلنڈرز کی صورت میں اور تندوروں میں استعمال کیا جائے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں