ہمیں شہید ملت کی طرز حکمرانی کو اپنانا ہوگا‘ آغا مسعود حسین

زندہ قومیں اپنے محسنوں کی یاد سے ہی زندہ رہتی ہیں‘ خواجہ رضی حیدر

پیر 21 اکتوبر 2019 19:16

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اکتوبر2019ء) ہمیں پاکستان کی تعمیر و ترقی کیلئے شہید ملت کی طرز حکمرانی کو اپنانا ہوگا، اپنی خارجہ پالیسی اور معیشت کو اُن خطوط پر استوار کرنا ہوگا جن پر شہید ملت نے کیا تھا۔ وہ پاکستان کے بارے میں ایک وژن رکھتے تھے۔ ان خیالات کا اظہار معروف دانشور تجزیہ کارآغا مسعود حسین نے شہید ملت لیاقت علی خان کی 68 ویں برسی کے موقع پر قائد اعظم اکادمی میں منعقدہ مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوںنے کہا کہ شہید ملت نے مسلم لیگ کی تنظیم نو کی اور اقلیتوں کے تحفظ کیلئے جو اقدامات کیئے وہ مثالی ہیں۔ ہمیں شہید ملت کی تاریخ نئی نسل کو منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔ معروف دانشور نذیر احمد چنہ نے کہا کہ شہید ملت ہماری تاریخ کا روشن ستارہ ہے جو تاریخ میں ہمیشہ جگمگاتا رہے گا۔

(جاری ہے)

معروف دانشور و سماجی رہنماء محفوظ النبی خان نے کہا کہ شہید ملت کی فہم و فراست اور بسیرت عبوری حکومت کے اس بجٹ سے ہی ظاہر ہوگئی تھی جو بطور وزیر خزانہ آپ نے پیش کیا اور جسے غریب کا بجٹ کہا گیا۔

معروف کالم نگار نسیم انجم نے اپنے مقالے میں کہا کہ شہید ملت نے پاکستان کی تعمیر و ترقی میں جو قربانیاں دیں وہ اپنی مثال آپ ہیں۔ عظمت انصاری نے کہا کہ وہ ایک بڑے انسان تھے اور قناعت پسند تھے۔ اکادمی کے ڈائریکٹر اور میزبان خواجہ رضی حیدر نے کہا کہ قائد اعظم کے بعد سب سے زیادہ خدمات آپ نے انجام دیں وہ تحریک پاکستان کے بنیادی رہنماء اور قائد اعظم کے دست راز تھے اگر وہ کچھ دنوں اور زندہ رہتے تو آج پاکستان ایک ترقی یافتہ ملک کے طور پر منظر پر موجود ہوتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم کو اپنے قومی محسنوں کو یاد رکھنا چاہیے زندہ قومیں اپنے محسنوں کی یاد سے ہی زندہ رہتی ہیں۔ تقریب کی ابتداء عبدالماجد فاروقی نے تلاوت کلام پاک سے کی جبکہ طاہر سلطانی نے دعا فرمائی۔ تقریب میں بڑی تعداد میں ارباب علم و دانش کے ساتھ جلیس سلاسل، یاسر حنیف، صابر وسیم، تنویر یوسف، پروفیسر شاہین حبیب، مسعود عالم، فرحت اللہ قریشی، عبدالصمد تاجی نے بھی شرکت کی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں