حکمران 27 اکتوبر سے پہلے استعفیٰ دیں ، آزادی مارچ کی راہ میں روڑے نہ اٹکائیں ، پرامن احتجاج جمہوری آئینی حق ہے، مولانا راشد سومرو

حکومتی عزائم اب اوچھے ہتھکنڈوں میں تبدیل ہو چکے ہیں ،دھمکیوں اور رکاوٹوں کو خاطر میں لائے بغیر اسلام آبادجاکر دم لیں گے،جنرل سیکرٹری جے یوآئی سندھ

منگل 22 اکتوبر 2019 23:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2019ء) جمعیت علمائے اسلام صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل مولانا راشد محمود سومرو نے کہا ہے کہ آزادی مارچ ڈیڑھ سال کے 15 عوامی ملین مارچ کا تسلسل ہے،حکومت کی عوامی سیلاب کے امڈ آنے سے بوکھلاہٹ واضح کرتی ہے کہ وہ عوامی طاقت کا سامنا کرنے کی سکت نہیں رکھتی ۔ حکومتی عزائم اب اوچھے ہتھکنڈوں میں تبدیل ہو چکے ہیں ۔

لیکن ہم ان کی دھمکیوں اور رکاوٹوں کو خاطر میں لائے بغیر اسلام آبادجاکر دم لیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ مدنیہ گلشن اقبال کراچی میں جمعیت علما اسلام صوبہ سندھ کے مختلف اضلاع اور ضلع لسبیلہ کے ذمہ داران سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر صوبائی نائب امیر مولانا عبد الکریم عابد، مولانا محمد غیاث، محمد سمیع سواتی ، امین اللہ ، مولانا حماد اللہ شاہ، مولانا عمرصادق ، مولانا نورالحق ، مولانا فتح اللہ ، مولانا لطیف اللہ برکی، مولانا عبد الرشید نعمانی، مولانا زرین شاہ، مولانا عبداللہ بلوچ ، فاروق سید ، مولانا فخر الدین رازی ، مفتی عبدالحق عثمانی، مولانا اجمل شیرازی ودیگر موجود تھے ۔

(جاری ہے)

مولانا راشد محمود سومرو نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پرامن احتجاج کو اپنا آئینی اور جمہوری حق سمجھتے ہیں، یہ حق ہم سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں چھین سکتی ۔ موجودہ حکومت عوام کو اذیت کے علاوہ کچھ دینے کی قابل نہیں رہی ۔ آزادی مارچ میں مختلف شعبہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی تنظیمیں اور عوامی قوت جمعیت علما اسلام کی پشت پر ہے ۔ 27 اکتوبر کو آزادی مارچ اسلام آباد میں سندھ کے 29 اضلاع سے لاکھوں عوام نااہل حکمرانوں سے چھٹکارا حاصل کرنے نکلیں گے ۔ مولانا راشد سومرو نے واضح کیا کہ حکمران ہمارے پرامن احتجاجی قافلوں کی راہ میں روڑے نہ اٹکائے بلکہ 27 اکتوبر سے پہلے استعفی دے کر رخصت ہو جائے ہم اپنے احتجاج کی کال بھی واپس لے لیں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں