سندھ ہائیکورٹ نے کاشتکاروں کو گنے کی رقم ادا نہ کرنے کیخلاف درخواست پر سیکرٹری زراعت کو ذاتی حیثیت سے طلب کرلیا

بدھ 23 اکتوبر 2019 17:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2019ء) سندھ ہائیکورٹ نے کاشتکاروں کو گنے کی رقم ادا نہ کرنے کیخلاف درخواست پر سیکرٹری زراعت کو ذاتی حیثیت سے طلب کرلیا۔جسٹس محمد علی اور جسٹس آغا فیصل پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو کاشتکاروں کو گنے کی رقم ادا نہ کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ کین کمشنر کے بار بار تبادلے پر عدالت سندھ حکومت پر برہم ہوگئی۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریماکس دیئے یہ ہے آپ کا سول سروس اسٹرکچر جو افسر کام کرنا چاہتا ہے اسکا تبادلہ کردیا جاتا ہے۔ جو کین کمشنر شوگر ملز مالکان کو نوٹس جاری کرتا ہے کام کرنے لگتا ہے اسے ہٹا دیا جاتا ہے۔ متعلقہ وزیر اور سیکرٹری کو بھی پتا نہیں چلتا اور کین کمشنر کا تبادلہ ہوجاتا ہے۔ آپ کیا چاہتے ہیں ہم حکم امتناع جاری کردیں ہر تاریخ پر نیا کین کمشنر پیش ہوتا ہے، لوگوں کے پیسے پھنسے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

کین کمشنر اتنا نااہل ہوتا ہے تو اس کو تعینات ہی کیوں کیا جاتا ہی نمائندہ محکمہ زراعت نے بتایا کہ کین کمشنر کا تبادلہ چیف سیکرٹری سندھ کرتے ہیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریماکس دیئے چیف جسٹس سیکرٹری متعلقہ سیکرٹری سے پوچھنے کی زحمت تک نہیں کرتے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ چیف سیکرٹری سے وضاحت لے کر عدالت کو بتائیں۔

عدالت نے سیکرٹری زراعت کو ذاتی حیثیت سے طلب کرلیا۔ عدالت نے گنے کی کریشنگ وقت پر شروع کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے سندھ حکومت کو کریشنگ سیزن شروع ہونے سے پہلے گنے کی قیمتوں لازمی تعین کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے باندی، سکرنڈ اور سہری شوگر ملز کو کاشتکاروں کو 2017 اور 18 کے بقایاجات ادا کرنے کا بھی حکم دیدیا۔ مرید علی شاہ ایڈووکیٹ کے مطابق عدالت نے صوبے کی 11 شوگر ملوں کو گنے کے کاشتکاروں کو 160 روپے فی من کے حساب سے رقم ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔ تین شوگر ملوں کے علاوہ باقی شوگر ملوں نے رقم ادا کردی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں