سندھ کابینہ کا وزیراعظم کی طرف سے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہ بلانے پر سخت تشویش کا اظہار

وزیراعظم نے ہر نوے روز میں سی سی آئی کا اجلاس بلانا ہوتا ہے تاہم ایسا نہ کرنا آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے،مرتضیٰ وہاب کابینہ نے گندم کے نرخ منظور کرتے ہوئے 4350 روپے فی سو کلو مقرر کیا ہے ،ترجمان حکومت سندھ کی کابینہ اجلاس کے بعد بریفنگ

بدھ 23 اکتوبر 2019 21:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2019ء) سندھ حکومت کے ترجمان مشیر قانون ، ماحولیات و ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ سندھ کابینہ نے وزیراعظم کی طرف سے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہ بلانے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے وزیراعظم نے ہر نوے روز میں سی سی آئی کا اجلاس بلانا ہوتا ہے تاہم ایسا نہ کرنا آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے صوبائی کابینہ نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلایا جائے سندھ کابینہ نے پاکستان میڈیکل ڈینٹل کونسل کے قانون کو ختم کرنے کی بھی سخت الفاظ میں مزمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ معاملہ سی سی آئی میں جانا چاہیے تھا لیکن پی ٹی آئی حکومت نے اسکی خلاف ورزی کی ہے وزیراعلی سندھ سلیکٹیڈ نہیں بلکہ الیکٹیڈ ہیں۔

(جاری ہے)

بدھ کو سندھ کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو فیصلوں سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ سندھ کابینہ نے ارسا میں وفاق کے نمائندے کی پنجاب سے شامل کرنے سے متعلق سندھ اسمبلی میں منظور کردہ قرارداد کی مکمل حمایت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ وفاقی حکومت کی سندھ کیساتھ زیادتی ہے وفاق ہر معاملے میں صوبوں کو نظر انداز کررہا ہے سندھ کابینہ نے چشمہ جہلم لنک کینال پر پاور پلانٹ کی منظوری پر بھی سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے انہوں نے بتایا کہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے صوبائی حکومت کی کاوشوں کو وفاقی حکومت کے کھاتے میں ڈالنے کی کوشش کی ہے جو درست عمل نہیں ہے۔

بیرسٹر مرتضی وہاب نے بتایا کہ سندھ کابینہ کے اجلاس میں امن و امان خصوصا اسٹریٹ کرائم کی صورتحال پر آئی جی پولیس نے تفصیلی بریفنگ دی جس پر کابینہ نے اطمینان کا اظہار کیا تاہم بعض امور پر وزیراعلی نے بہتری کی ہدایت کی۔کابینہ نے گٹکے کی فروخت پر تشویش کا اظہار کیا اور آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ بتایا جائے کتنے گٹکے کے کارخانے سربمہر کئے گئے ہیں اور ملوث پولیس عناصر کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے غیر قانونی طور پر چلنے والی ایسی فیکٹریاں جنہیں سندھ حکومت کے ماتحت محکموں نے سیل کیا ہو پولیس انہیں دوبارہ کھولنے کی کسی طرح مجاز نہیں ہے پولیس ایسے غیر انونوی کارخانوں کو ڈی سیل کرنے سے گریز کرے۔

اجلاس میں سرکاری ملازمتوں میں خواجہ سراو ں کا آدھا فیصد کوٹہ مختص کرنے کی منظوری دی گئی ہے اجلاس نے پولیس کو چھوٹے ہتھیاروں ( پستول)کی خریداری کی منظوری بھی دی ہے ان ہتھیاروں کی خریداری کے لئے سیپرا رول میں نرمی کی گئی ہے۔ بیرسٹر مرتضی وہاب نے بتایا کہ اجلاس میں امل ایمبولینس سروس کے رولز کی منظوری دیدی گئی ہے یہ اہم بل ہے حکومت ہر بڑے سرکاری ہسپتال میں یہ سہولت فراہم کریگی۔

امل بل کے تحت 50 بستر کے ہر اسپتال میں ایمبولینس یقینی اور حادثاتی اخراجات سندھ حکومت کرے گیکراچی میں امن ایمبولینس کے معاملے کو حل کرنے کے لیئے سیپرا رول میں جون 2020 تک ترمیم کی گئی ہیبعد میں اس معاملے کو ممنوع کرکے مستقل کیا جائے گا بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ متبادل توانائی پر وفاقی حکومت کے فیصلوں کو سی سی سی آئی کے تحت کرنے کی منظوری دی مشیر وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ کابینہ نے گندم کے نرخ منظور کرتے ہوئے 4350 روپے فی سو کلو مقرر کیا ہے گرین لائن وفاق نے اگست میں مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے سندھ نے اس کے ساتھ چلنے والے منصوبے ایدھی لائن کو بھی ساتھ مکمل کرنے کا فیصلہ کیا کابینہ نے اس ایدھی لائن کے لیئے کرائے کی بھی منظوری دیدی ہے۔

گرین لائن منصوبے کے لئے بسیں لانے سے متعلق سوال کے جواب میں بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ بسوں کا استعمال تب ہوگا جب انفراسٹرکچر مکمل ہوگاجب یہ مکمل ہوگا تو بسیں بھی آجائیں گی ویسے بسوں پر سوال وفاق سے کیا جانا چاہیئے انہوں نے کہا کہ گورنر ہاو س میں وزیر اعظم نے اعلان کیا مگر بس تو کیا یہ بسوں کے ٹائر بھی نہیں لائے۔ ا یہ وعدہ نواز شریف اور حال میں عمران خان نے کیا تھا۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنی ذات سے آگے نہیں سوچتی عوام کا استحصال سب کے سامنے ہے وزیر اعلی سندھ سے وفاق اور وزیراعظم شاید اس لیئے ناراض ہیں کہ وہ عوام کی حکمرانی کی بات کرتے ہیں وزیر اعلی الیکٹڈ ہیں سلیکٹڈ نہیں ہے وہ ایم ایف سی اور پانی سمیت یونیورسٹی حیدرآباد اور تھر کے اسپتال کا مطالبہ کرتے ہیں کابینہ نے منشیات پر تشویش ظاہر کی ہے وفاق کے محکمے اسے روکنے میں ناکام ہیں۔ایک سوال پر بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ وزیراعلی سندھ نیب سے متعلق گزشتہ روز بیان دے چکے ہیں پیپلزپارٹی والے ڈرنے والے نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی پرامن احتجاج پر یوین رکھتی ہے احتجاج سب کا حق ہے جے یو آئی کے احتجاج سے متعلق پیپلزپارٹی کی قیادت واضح کرچکی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں