کے ایم سی کے سینکڑوں ملازمین کا تنخواہوں، پنشن میں 15 فیصد اضافہ شامل نہ کرنے کیخلاف کے ایم سی ہیڈ آفس میں بھرپور احتجاج

منگل 12 نومبر 2019 00:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2019ء) کے ایم سی کے سینکڑوں ملازمین نے تنخواہوں، پنشن میں 15 فیصد اضافہ شامل نہ کرنے کے خلاف کے ایم سی ہیڈ آفس کے اندر بھرپور احتجاج کیا۔ دفتر کے چاروں اطراف چکر لگاکر زبردست نعرے بازی کی۔ میئر کراچی، میٹروپولیٹن کمشنر، فنانشیل ایڈوائزر اور ڈائریکٹر پے رول کے دفاتر کے سامنے سجن یونین (سی بی ای) کے ایم سی کے صدر سید ذوالفقار شاہ کی قیادت میں دھرنے دیئے گئے ۔

اس دوران ملازمین اشتعال میں آگئے اور دفاتر کی تالابندی کرنی چاہی جو کہ سید ذوالفقار شاہ کے منع کرنے پر روک دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم انتظامیہ سے ٹکرائو نہیں چاہتے لیکن اگر انتظامیہ اپنا وعدہ پورا نہیں کرے گی تو پھر ہر طرح کے نتائج کیلئے تیار رہے۔

(جاری ہے)

ملازمین نے شدید نعرے بازی کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ہمیںفری ہینڈ دیا جائے۔ ہم حقوق سے محروم کرنے والوں کا داخلہ کے ایم سی ہیڈ آفس میں بند کردیں گے جب تک ہمیں اضافہ شدہ تنخواہ ادا نہیں کردی جاتی ہم تنخواہیں نہیں لیں گے۔

اب ہم مزید پرامن نہیں رہ سکتے کیونکہ ہماری پرامن رہنے کی پالیسی کو انتظامیہ کمزوری سمجھ رہی ہے۔ اس پر سید ذوالفقار شاہ نے انہیں پرامن رہنے کی تلقین کرتے ہوئے اعلان کیا کہ چونکہ انتظامیہ 15 فیصد اضافے کے فیصلے سے منحرف ہوگئی ہے لہٰذا سجن یونین اب ملازمین کو فری ہینڈ دیتی ہے وہ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے احتجاج جاری رکھیں۔ انہوں نے انتظامیہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر انتظامیہ ٹکرائو چاہتی ہے تو نتیجے کے طور پر خرابی صورتحال کی ذمہ دار وہ خود ہوگی۔

انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ، وزیر بلدیات، چیف سیکریٹری سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ 15 فیصد اضافہ شدہ تنخواہ کی رقم اور بقایا جات کی رقم کے ایم سی کو ادا کریں۔ انہوں نے میئر کراچی، میٹروپولیٹن کمشنر اور فنانشل ایڈوائزر سے وعدے کے مطابق ایک سے 15 گریڈ کے ملازمین کی اضافہ شدہ تنخواہ، پنشن کی ادائیگی اور ایک ماہ کے بقایا جات کی ادائیگی کے وعدے کو پورا کریں۔ بعد ازاں مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں