نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت تاخیر سے دی گئی، علاج کروانے کا حق سب کا ہے سعید غنی

ڈاکٹرز نے اگر کہا ہے ان کا علاج باہر ہوسکتا ہے تو اجازت بہت پہلے دے دینے چاہیے تھی ہم نے کبھی ایسی بات نہیں کی جس سے تاثر یہ ہو کہ ہم کوئی سہولت چاہتے ہیں حفیظ شیخ بھول گئے وہ عمران خان کی حکومت کے مشیر خزانہ ہیں. ان کی پوری بات سب نے نہیں سنی ۶ جب آصف علی زرداری صدر تھے اس وقت میں وزیر خزانہ تھا اور ٹماٹر 17 روپے کلو تھی.، وزیر اطلاعات و محنت سندھ

بدھ 13 نومبر 2019 00:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 نومبر2019ء) وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت تاخیر سے دی گئی. جو اطلاعات ہیں اس کے مطابق ان کی طبعیت کافی خراب ہی. علاج کروانے کا حق سب کا ہے ڈاکٹرز نے اگر کہا ہے کہ ان کا علاج باہر ہوسکتا ہے تو اجازت بہت پہلے دے دینے چاہیے تھی. ہم نے کبھی ایسی بات نہیں کی جس سے تاثر یہ ہو کہ ہم کوئی سہولت چاہتے ہیں.

حفیظ شیخ بھول گئے وہ عمران خان کی حکومت کے مشیر خزانہ ہیں. ان کی پوری بات سب نے نہیں سنی، انہوں نے کہا کہ جب آصف علی زرداری صدر تھے اس وقت میں وزیر خزانہ تھا اور ٹماٹر 17 روپے کلو تھی. ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کی شام جامعہ کراچی کے شعبہ ابلاغ کے تحت منعقدہ تقریب سے خطاب اور بعد ازاں صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا.

قبل ازیں صوبائی وزیر کو شعبہ ابلاغ کے اساتذہ اور طالبعلموں کی جانب سے سندھ کی روائتی اجرک ما تحفہ اور شیلڈ پیش کی. اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت تاخیر سے دی گئی. دیکھنا چاہیے کہ اجازت میں تاخیر کیوں کی گئی، یہ اچھی بات نہیں. انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی ایسی بات نہیں کی جس سے تاثر یہ ہو کہ ہم کوئی سہولت چاہتے ہیں.

یہ پہلی بار ہورہا ہے کہ کسی ایک صوبے کا کیس کسی اور صوبے میں چلایا جارہا ہی. سعید غنی نے کہا کہ نیب بورڈ نے ہی آصف علی زرداری کا میڈیکل بورڈ بنایا تھا. آصف زرداری کو زبردستی کو اسپتال سے جیل منتقل کیا گیا. فریال تالپور کو عید کی رات بارہ بجے اسپتال سے جیل منتقل کیا گیا. یہ احتساب نہیں انتقامی کارروائیاں کی جارہی ہیں. سعید غنی نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ کیا ہو رہا ہی.

انہوں نے کہا کہ ہم نے مطالبہ کیا کہ میڈیکل بورڈ میں زرداری صاحب کہ ڈاکٹر شامل کیے جائیں، یہ مطالبہ نہیں کہ انہیں رہا کردیں یا بیرون ملک بھیج دیں. سعید غنی نے ان کے خلاف نیب جھوٹے کیسز بنانے اور دھمکیاں دینے کے سوال کے جواب میں کہا کہ نیب کسی کے خلاف بھی کارروائی کرسکتا ہی. تاہم غیر قانونی کارروائی کے خلاف مزاحمت کرتے رہیں گے، یہ جرم ہے تو جاری رکھیں گی.

ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ حفیظ شیخ بھول گئے وہ عمران خان کی حکومت کے مشیر خزانہ ہیں. ان کی پوری بات سب نے نہیں سنی، انہوں نے کہا کہ جب آصف علی زرداری صدر تھے اس وقت میں وزیر خزانہ تھا اور ٹماٹر 17 روپے کلو تھی. انہوں نے کہا کہ بیوی نے ایک دن پہلے بتایا کہ ٹماٹر بہت مہنگے ہوگئے ہیں. ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاق نے 162 ارب میں سے ایک روپے بھی نہیں دیا.

عمران خان ہر بار ایک نیا شوشا چھوڑ جاتے ہیں. اسد عمر اسلام آباد سے منتخب ہوئے ہیں کراچی کے معاملات ان کو دینا عجیب بات ہی. سعید غنی نے کہا کہ خود عمران خان اس بات کو تسلیم کرچکیں ہیں کہ یہاں سے منتخب ہونے والے پی ٹی آئی اراکین کسی قابل نہیں تھی. اسد عمر پہلے ہی وزیر خزانہ کے طور پر ناکام ہوچکے ہیں. قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ مجھے شرمندگی نہیں کہ میرا ایک عام سے خاندان سے تعلق ہی.

سعید غنی نے کہا کہ تاثر یہ ہے کہ اسمبلی میں موجود لوگ کسی دوسری دنیا کہ ہوتے ہیں. اانہوں نے کہا کہ یہاں موجود زیادہ تر بچوں کے پاس مجھ سے زیادہ وسائل ہونگی. سعید غنی نے کہا کہ میرا ماضی یہ ہے کل ہمارے گھر میں کھانے کا انتظام بھی مشکل سے ہوتا تھا. دادا مزدور تھے۔

(جاری ہے)

والد کو محنت سے پڑھایا. اس کے بعد میرے والد صاحب نے ہمیں محنت سے پڑھایا.

1995 میں مین میرے والد کا قتل ہوا تھا. اس وقت وہ اتنا ہی چھوڑ کر گئے مشکل سے گزارا ہو. سعید غنی نے کہا کہ میرے والد نے اپنا ماضی کبھی نہیں چھپایا اور میں چھپاتا ہوں. سعید غنی نے شعبہ ابلاع کے طلبہ و طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ محنت کریں مستقل مزاجی سیاور اپنے گول کو حاصل کرنے تک محنت جاری رکھیں. میں عام سے گھر سے تھا اور اپنی محنت سے یہاں تک آیا. کامیابی حاصل کرنے کے لیے امیر ہونا ضروری نہیں. سعید غنی نے کہا کہ ماضی میں جانے کا موقع ملے تو اسکول اور کالج کے دنوں میں واپس جاونگا۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں