سانحہ سیہون شریف دھماکہ کیس میں اہم پیش رفت، جوڈیشل مجسٹریٹ اور پولیس افسر نے ملزم کو شناخت کرلیا

جمعرات 14 نومبر 2019 17:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2019ء) سانحہ سیہون شریف دھماکہ کیس میں اہم پیش رفت، جوڈیشل مجسٹریٹ اور پولیس افسر نے ملزم کو شناخت کرلیا۔انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے گواہوں کے بیان پر جرح مکمل ہونے پر مزید گواہوں کو طلب کرلیا۔ کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نمبر 16 کے روبرو سانحہ سہیون شریف میں دھماکے کیس کی سماعت ہوئی۔

جیل حکام نے ملزمان نادر علی اور فرقان عرف فاروق عدالت میں پیش کیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ اور 2 پولیس افسران بیان قلمبند کرانے کے لیئے پیش ہوئے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ شیر محمد نے ملزم نادر علی کو شناخت کرلیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ ملزم نادر علی نے میرے سامنے اقبال جرم کیا۔

(جاری ہے)

ملزم کو قانون کے مطابق 2 مرتبہ اپنے اقبالی بیان پر سوچنے کا موقع دیا۔

سی ٹی ڈی انسپکٹر راجہ عظمت محمود نے بیان میں کہا کہ میں نے ملزم نادر علی کو منگوپیر سے گرفتار کیا۔ ملزم کے قبضے سے دھماکہ خیز مواد برآمد کیا تھا۔ عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کس ملزم کو آپ نے گرفتار کیا تھا شناخت کریں۔ جس پر پولیس افسر نے بھی ملزم نادر علی کو شناخت کیا۔ انسپکٹر اقبال احمد نے بھی بیان قلمبند کراتے ہوئے کیمیکل اور ایف ایس ایل رپورٹ جمع کرائیں۔ ملزمان کے وکلا نے گواہوں کے بیان پر جرح مکمل کرلی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر مزید گواہوں کو طلب کرلیا۔ عدالت نے سماعت 28 نومبر تک ملتوی کردی۔ پولیس کے مطابق دھماکے میں 82 افراد جاں بحق جبکہ 383 زخمی ہوئے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں