وفاق 18ویں ترمیم کے بعد آرٹیکل 142 کے تحت محکمہ پلانٹ پروٹیکشن سندھ صوبے حوالے کرے، وزیرزراعت محمد اسماعیل راہو

جمعرات 14 نومبر 2019 22:01

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 نومبر2019ء) سندھ کے وزیرزراعت محمد اسماعیل راہو نے وفاق سے مطالبہ کرتے ہوئے ہوئے کہا ہے کہ وفاق 18ویں ترمیم کے بعد آرٹیکل 142 کے تحت محکمہ پلانٹ پروٹیکشن سندھ صوبے کہ حوالے کرے۔انہوں نے سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزید کہا کہ سندھ کے کئی اضلاع میں ٹڈی دل کے ابھی بھی بچے موجود ہیں‘اس سے بڑی تباہی آسکتی ہی,وفاق کو ایمرجنسی اقدام اٹھانے چاہیی, وزیراعلی سندھ نے بھی وفاق کو آگاہ کیا تھا جس کا کوئی جواب نہیں ملا‘ سندھ میں 31 مئی 2019 میں ٹڈی دل آئی تھی, جس کے بعد فوری اجلاس طلب کیے اور اسپرے کا حکم دیا گیا‘ٹڈی دل کا خاتمہ کرنا پلانٹ پروٹیکشن کا کام تھا مگر انہوں نے کچھ نہیں کیا۔

سکھر‘نوابشاہ‘عمر کوٹ‘جامشورو‘ ٹنڈوالھیار‘ خیرپور اور دیگر اضلاع میں ٹڈی دل نے فصلوں پر حملہ کیا مگر سندھ حکومت نے فوری اقدام کیے اوراسپرے کروایا, ٹڈی دل کے اطلاع کے لیے 15اضلاع میں مانیٹرنگ کنٹرول روم قائم کیے، وفاق اور اسپارکو کو کئی بار آگاہ کیا خط لکھے کہ ٹڈی دل آرہی ہے،الرٹ رہنے کا بھی کہا گیا مگر کوئی تعاون نہیں کیاگیا,وفاقی حکوم ت کاصوبے کے ساتھ اچھا سلوک نہیں ہی, پلانٹ پروٹیکشن کو بھی خط لکھا مگر وہ گہری نیند سوتے رہے اور ایک ٹوٹا جہاز دیا گیا. اسماعیل راہو نے کہا کہ وفاق نے ایک ٹوٹا جہاز دیا پانچ ہزار ایکڑ پر اسپرے کیا پھر واپس چلاگیا،اور صرف چار گاڑیاں دی گئی وہ بھی چلتے چلتے بندہورہی تھی،جعلی بیج فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کااختیارپلانٹ پروٹی کشن کے پاس ہے،ٹڈی دل یمن سے ہوتے ہوئے بلوچستان پھر سندھ میں داخل ہوئی‘سندھ حکومت نے ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے ایک لاکھ 48 ھزار ایکڑ زمین پر اسپرے کروایا‘سندھ حکومت ایک ھزار خطوط وفاق کو لکھ چکی مگر کوئی جواب نہیں ملا. محمداسماعیل راہو نے صحافیوں کے سوال کے جواب میں کہا کہ مشیر خزانہ نے کہا کے ٹماٹر 17روپے کلو کراچی میں مل رہے ہیں۔

(جاری ہے)

سندھ حکومت اور افسران وہ مارکیٹ تلاش کررہی ہے‘مگر ابھی تک 17 روپے کلو ٹماٹر نہیں ملے۔ انہوں نے کہا کہ بارش ہونے اور جعلی بیج ملنے کی وجہ سے ٹماٹر کی پیداوار اس سال کم ہوئی‘ٹماٹر مہنگے بھی اسی وجہ سے ہوئے ہیں‘ٹماٹر سندھ میں دیگر صوبوں سے سستے مل رہے ہیں.انہوں نے کہا کہ 16 ملین روپے اس وقت تک سندھ حکومت ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے اسپرے پر خرچ کر چکی ہے اور آئندہ کے لیے بھی اقدام کیے جارہے ہیں,سندھ بھر میں کنٹرول روم قائم ہیں اور روزانہ رپورٹ دی جاتی ہی,وفاقی حکومت سی سی آئی کا اجلاس بھی طلب نہیں کررہی اور نہ ہی کسی اجلاس میں سندھ صوبے کیکپتان کو بلایا جارہا ہی, وفاق مسلسل سندھ صوبے کو نظرانداز کررہا ہے‘اس موقعے پر سیکریٹری زراعت اور ڈی جی زراعت بھی موجود تھے۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں