ملک میں مزاحمتی صحافت کو نئے مواقع دستیاب آئیں گے، چیئرمین عامر لطیف

جمعرات 14 نومبر 2019 22:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 نومبر2019ء) پاکستان جرنلسٹ سیفٹی کولیشن سندھ چیپٹر کے چیئرمین عامر لطیف نے حکومت سندھ کی جانب سے صحافیوں کے تحفظ کیلئے قانون سازی کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس عمل سے صحافیوں میں تحفظ کا احساس پیدا ہو گا اور ملک میں مزاحمتی صحافت کو نئے مواقع دستیاب آئیں گے۔ عامر لطیف نے نیشنل میڈیا کانفرنس میں صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی کی جانب سے صحافیوں کی سیفٹی اور سیکیورٹی کے حوالے سے مسودہ قانون وزارت قانون کے مشورے سے سندھ اسمبلی میں پیش کرنے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔

پی جے ایس سی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ صحافیوں کے تحفظ کیلئے قانون سازی اور الگ پروسیکیوٹر کے تقرر سے صحافیوںکے قتل کے کیسز میںسزا سے استثنیٰ کے تصور کی نفی ہوگی اور اس عمل سے صحافیوںکے قتل کیسز میںپرو سیکیوشن کو یہ کیسز جلد منطقی انجام تک پہنچانے میں مدد ملے گی انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے صحافیوں کی تحفظ کیلئے قانون سازی میں بھرپور معاونت پر حکومت سندھ کا شکریہ ادا کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس قانون سازی سے صوبہ سندھ جنوبی ایشیا میں صحافیوں کے تحفظ کیلئے قانون سای کرنے والا پہلا صوبہ بن جائے گا۔ ساتھ ساتھ انہوں نے صحافیوں کے تحفظ اور حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیم فریڈنم نیٹ ورک کا بھی شکریہ ادا کیا ۔ جس نے صحافیوں کی سیفٹی اور سیکیورٹی کیلئے بروقت آواز بلند کی اور نیشنل میڈیا کانفرنس کے زریعے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم پرجمع کرکے صحافیوں کے تحفظ جیسے اہم مسئلے پر مثبت گائیڈ لائنز فراہم کیں۔ #

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں