تھر کول پاور پلانٹس کو جلد از جلد پانی کی فراہمی کے لئے ضابطے کی تمام کارروائی کو جلد از جلد مکمل کیا جائے، وزیر توانائی سندھ

جمعرات 14 نومبر 2019 23:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 نومبر2019ء) تھر میں کوئلے سے بجلی بنانے والے نئے پاور پلانٹس جو شنگھائی الیکٹرک، تھل نووا اور تھر انرجی نامی کمپنیاں الگ الگ لگا رہی ہیں کو رائٹ بنک آؤٹ فال ڈرین (۔ RBOD) سے نبی سر نہر اور نبی سر سے وجیہار کے مقام تک پانی کی پائپ لائن کویتی کمپنی 'کویت انویسٹمنٹ اتھارٹی' بچھائے گی۔اس مقصد کے لئے سندھ حکومت وفاقی حکومت اور کویتی کمپنی کے ساتھ ملکر ضابطے کی کاروائی کو مکمل کررہی ہے۔

اس سلسلے میں تھر کول پاور پراجیکٹس کے حوالے سے تشکیل دی گئی سندھ حکومت کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے محکمہ توانائی کے دفتر میں مںعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبائی وزیر توانائی نے اسٹیئرنگ کمیٹی کو ہدایت کی کہ تھر کول پاور پلانٹس کو جلد از جلد پانی کی فراہمی کے لئے ضابطے کی تمام کارروائی کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ پائپ لائن بچھانے کا کام شروع ہوسکے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے آبپاشی اشفاق میمن، سیکریٹری توانائی سندھ مصدق احمد خان، سیکریٹری آبپاشی سعید احمد منگنیجو، ڈائریکٹر جنرل پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ یونٹ محکمہ خزانہ خالد شیخ، ایڈیشنل سیکریٹری خزانہ اسد ضامن، پاور کمپنیوں کے نمائندوں کے علاوہ مینیجنگ ڈائریکٹر نیسپاک ڈاکٹر طاہر مسعود، جنرل مینیجر نیسپاک نیسپاک اور دیگر افسران نے شرکت کی۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں