جامعہ کراچی، بیچلرزمارننگ پروگرام کی 1302 نشستوں کے لئے 9600 داخلہ فارم جمع کرائے گئے

اتوار 17 نومبر 2019 19:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2019ء) جامعہ کراچی میں بیچلرزمارننگ پروگرام کی 1302 نشستوں کے لئے 9600 داخلہ فارم جمع کرائے گئے جبکہ 8908 امیدواروںنے داخلہ ٹیسٹ میں شرکت کی۔ انچارج ڈائریکٹوریٹ آف ایڈمشینز جامعہ کراچی ڈاکٹر صائمہ اختر کے مطابق بیچلرز(مارننگ پروگرام ) کا داخلہ ٹیسٹ اتوار17 نومبر 2019 ء کو جامعہ کراچی کے مختلف شعبہ جات میں منعقد ہوا ۔

داخلہ ٹیسٹ کے لئے جامعہ کراچی کے مختلف شعبہ جات میں 26 امتحانی مراکز قائم کئے گئے تھے۔تفصیلات کے مطابق بیچلرز مارننگ پروگرام کی1302 نشستوں کے لئے 9600 فارم جمع کرائے گئے جبکہ8908امیدواروں نے شرکت کی۔ بیچلر ز پروگرام میں جن شعبہ جات کا داخلہ ٹیسٹ ہوا،ان میںڈاکٹر آف فارمیسی (مارننگ وایوننگ پروگرام)،ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی، اپلائیڈ کیمسٹری اینڈ کیمیکل ٹیکنالوجی،اپلائیڈ فزکس ،بائیوٹیکنالوجی ،بزنس ایڈمنسٹریشن ،کیمیکل انجینئرنگ ،کامرس ،کمپیوٹر سائنس، ایجوکیشن، انوائرمینٹل اسٹڈیز،فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی،انٹرنیشنل ریلیشنز ،ماس کمیونیکشن ،پیٹرولیم ٹیکنالوجی،پبلک ایڈمنسٹریشن،اسپیشل ایجوکیشن اورٹیچرز ایجوکیشن(بی ایڈآنرز)شامل ہیں۔

(جاری ہے)

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر سلیم شہزاد، مشیر امور طلبہ جامعہ کراچی ڈاکٹر سید عاصم علی، کیمپس سیکیورٹی ایڈوائزرڈاکٹر معیز خان،انچارج ڈائریکٹوریٹ آف ایڈمیشنز ڈاکٹر صائمہ اختر،پروفیسر ڈاکٹر انیلا امبر ملک اور ڈاکٹر عبدالوحید کے ہمراہ امتحانی مراکز کا دورہ کیااور داخلہ ٹیسٹ کے انتظامات پر اطمینان کا اظہارکیا ۔

بعد ازاں جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمفراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے سرکاری جامعات کاکام کاروبار کرنا نہیں بلکہ تعلیم فراہم کرنا ہے۔ایچ ای سی کی جانب سے حالیہ بجٹ میں جامعات کی گرانٹ میں مزید کٹوتی کی وجہ سے جامعات مالی مسائل کا شکارہوچکی ہیں۔ایچ ای سی نے جامعہ کراچی کو سالانہ ملنے والی گرانٹ میں 20 کروڑ روپے کی کٹودی کردی ہے۔

جامعہ کراچی کے نامساعد مالی حالات کے باوجود کو شش ہے کہ طلباوطالبات پر اضافی فیس کا بوجھ نہ ڈالاجائے۔انہوں نے داخلہ ٹیسٹ کے حوالے بات کرتے ہوئے کہا کہ اکیڈمک کونسل کی منظوری سے این ٹی ایس (نیشنل ٹیسٹنگ سروس ) کے بجائے جامعہ کراچی کی اپنی ٹیسٹنگ سروس کراچی یونیورسٹی اسسمنٹ اینڈ ٹیسٹنگ سروس(کے یواے ٹی ایس) کے ذریعے داخلہ ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کیا جس سے نہ صرف داخلہ ٹیسٹ کی مد میں ہونے والے اخراجات میں پچاس فیصد کمی آئی ہے ۔

اس سے قبل ہر طالب علم کو این ٹی ایس ٹیسٹ کی مد میں 600 روپے اضافی دینے پڑتے تھے لیکن امسال جامعہ کراچی اپنی ٹیسٹنگ سروس کے ذریعے داخلہ ٹیسٹ لے رہی جس کی بدولت طلبہ کو ٹیسٹ کی مد میں اضافی رقم نہیں دینی پڑرہی ہے۔نتائج کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میںڈاکٹر خالد عراقی نے کہا کہ ماسٹرز پروگرام کے داخلہ ٹیسٹ میں امیدواروں کی تعدا د کم تھی اس لئے صرف تین گھنٹو ں میں ہی نتائج جاری کردیئے گئے تھے لیکن آج ہونے والے ٹیسٹ میں ہزاروں کی تعداد میں امیدوار شریک ہوئے ہیں اس لئے مذکورہ ٹیسٹ کے نتائج پانچ دن کے اندر جاری کئے جائیں گے۔

مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی محسوس ہورہی ہے کہ آج کے داخلہ ٹیسٹ میں اساتذہ اور ملازمین نے جس تندہی سے فرائض انجام دیئے ہیں وہ لائق تحسین ہے۔ڈاکٹر صائمہ اختر کے مطابق داخلہ ٹیسٹ میں شرکت کرنے والے امیدواروں اور ان کے والدین کی رہنمائی کے لئے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹرخالد محمود عراقی کی خصوصی ہدایت پر(واچ اینڈوارڈ ) اور داخلہ کمیٹی کے عملے کو داخلی راستوںاور امتحانی مراکز کے اطراف تعینات کیا گیا تھا جبکہ میڈیکل افسران اور ان کا طبی عملہ بمعہ ایمبولینس موجود تھا ۔علاوہ ازیں داخلہ ٹیسٹ میں شرکت کرنے والے ا میدواروں کے والدین کی گاڑیوں کی پارکنگ اور بیٹھنے کے لئے بھی خصوصی طور پر انتظام کیا گیا تھا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں