ایم کیو ایم کو کام کرنے سے کسی نے نہیں روکا، مصطفی کمال

ایم کیو ایم لندن اور پاکستان کی کنفیوژن پیدا کی گئی ہے ،نعرہ اور جھنڈا آج بھی ایک ہی ہے، ایم کیو ایم بانی اگر 22 اگست کو پاکستان کے خلاف نعرہ نہیں لگاتے تو ایم کیو ایم پاکستان آج بھی ان کو اپنا سربراہ مان رہی ہوتی، انٹرویو

جمعہ 22 نومبر 2019 13:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2019ء) چیئرمین پاک سرزمین پارٹی سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کو کراچی میں کام کرنے سے کسی نے نہیں روکا، ہماری کوششوں سے ہی کراچی میں امن قائم ہوا ہے۔ایک انٹرویومیں پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفی کمال نے کہا ہے کہ میری قوم کو اللہ تعالیٰ نے بچا لیا اور ایم کیو ایم کی حقیقت عوام کے سامنے آشکار کر دی۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم لندن اور پاکستان کی کنفیوژن پیدا کی گئی ہے ،نعرہ اور جھنڈا آج بھی ایک ہی ہے، ایم کیو ایم بانی اگر 22 اگست کو پاکستان کے خلاف نعرہ نہیں لگاتے تو ایم کیو ایم پاکستان آج بھی ان کو اپنا سربراہ مان رہی ہوتی۔مصطفی کمال نے کہا کہ ہم نے 3 مارچ 2016 کو بغاوت کر دی تھی جبکہ ہمارے پاس سینیٹر کی نشست بھی تھی جسے ہم نے چھوڑا اور اس وقت نائن زیرو کھلا ہوا تھا ہم نے ہمت کی اور لوگوں کو حقیقت سے آگاہ کیا، سچ بولا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے ایم کیو ایم سے بغاوت کی تاہم ایم کیو ایم پاکستان نے تو اپنے قائد سے غداری کی۔ ہمارے پاس آنے والا کوئی آدمی آج جرم نہیں کر رہا، ہم نے نوجوانوں کا نیا راستہ دیا جس کی وجہ سے آج شہر قائد میں امن ہے،لاپتہ لوگ بازیاب ہو رہے ہیں ٹارگٹ کلنگ ختم ہوئی اس سب میں ہماری کوششیں شامل ہیں۔چیئرمین پاک سرزمین پارٹی نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم نے گزشتہ 3 سال میں کوئی ایسی تقریر نہ کی جس میں مارنے کی بات نہ کی ہو۔

ہماری جماعت کے 6 افراد جاں بحق ہوئے تاہم ہم پر امن رہے۔ آج ایم کیو ایم بانی بھارت سے پناہ مانگ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یوسف ٹھیلے والے کے بیان پر کچھ نہیں کہا جا سکتا کیونکہ اس سے پہلے بھی ایک شخص پر 100 قتل ڈال دیے جاتے تھے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہوتی تھی۔ فاروق ستار اس معاملے میں ملوث نہیں ہو سکتے۔ یوسف ٹھیلے والے کا بیان درست نہیں ہے۔

سید مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی زخمی ہے لوگوں کے جرم سے نفرت کریں لوگوں سے نفرت نہ کی جائے،اب کراچی میں امن قائم ہوا ہے اسے برقرار رہنا چاہیے،پاک سرزمین پارٹی میں تمام جماعتوں کے لوگ موجود ہیں ہم نے جوڑنے کی بات کی ہے توڑنے کی بات نہیں کی،ہمیں لوگوں کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔ ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج جو لوگ ہمیں ایک ہونے کا کہہ رہے ہیں میں ان کو کہتا ہوں کس کے ہاتھ پر بیت کرنی ہے ہم تیار ہیں تاہم مجھے ایک بات کی گارنٹی دے دیں کہ کیا لوگوں کے بنیادی مسائل حل کیے جائیں گے مسئلہ میرے ایک ہونے کا نہیں ان کے نیک ہونے کا ہے۔

میئر کراچی اور ایم کیو ایم کے وزیروں کو کام کرنے سے کسی نے نہیں روکا۔مصطفی کمال نے کہا کہ الیکشن 2018 کا نتیجہ ہم نے امتحان کے طور پر لیا تھا، پاک سرزمین پارٹی مضبوط سے مضبوط تر ہو رہی ہے اور انتخابات میں شکست کے بعد ہمیں مزی تقویت ملی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں