کراچی انٹر نیشنل بک فیئر میں ہفتہ کوعمائدین شہر کی بڑی تعداد امڈ آئی

طلباء طالبات تعلیمی اہداف ہر صورت پورا کریں،رہنما ایم کیو ایم امین الحق کی میڈیا سے گفتگو پیمرا کے چیئرمین محمد سلیم بیگ ،نیشنل بُک فائونڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر انعام الحق نے بھی دورہ کیا

ہفتہ 7 دسمبر 2019 23:49

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2019ء) کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری پانچ روزہ پندرھویں کراچی عالمی کتب میلے کے تیسرے روزبھی طلبا و طالبات ،نوجوانوں اور شہریوں کا رش رہا جنھوں نے نہ صرف بُک اسٹالز کادورہ کیا بلکہ انہوں نے اپنی پسند کی کتابیں بھی انتہائی کم قیمت میں خریدکر مسرت کا اظہار کیا۔ ہفتہ کوپاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین محمد سلیم بیگ ،نیشنل بُک فائونڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر انعام الحق اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما امین الحق نے کراچی انٹرنیشنل بُک فیئر کا دورہ کیا جبکہ مختلف سیاسی ، مذہبی ،سماجی شخصیات سمیت نامور شاعروں اور ادیبوں کی آمد کا سلسلہ دن بھر جاری رہا ۔

کے آئی بی ایف کے کنونیئر وقار متین اور ڈپٹی کنونیئرڈپٹی کنوینر نا صر حسین اور ندیم اخترنے اہم شخصیات کا استقبال کیا جبکہ طلبا وطالبات نے نامور و اہم شخصیات کیساتھ سیلفی بھی بنوائی ۔

(جاری ہے)

نمائش 9دسمبر تک جاری رہے گی ،نمائش میں داخلہ فری ہے ،نمائش میں ایسے طلبہ بھی دیکھنے میں آئے جو ہفتہ کواین ای ڈی یونیورسٹی میںمنعقد ہونیوالے سالانہ کنووکیشن میں شرکت کے فوری بعد یہاں پہنچے تھے ۔

این ای ڈی یونیورسٹی کے ایک طالب علم انجینئر محمد حذیفہ جمال کا کہنا تھا کہ جدید ٹیکنالوجی کا ہماری زندگی میں عمل دخل کے باوجود کتب بینی کا شوق رکھنے والوں کی کتابوں سے رغبت کم نہیں ہوگی ،طلبہ کو چاہیے کہ اپنا رشتہ کتاب سے مت جوڑ کر کھیں اسی میں ان کی کامیابی ہے ۔ سیاسی اور سماجی شخصیات کا کہناتھا کہ جس طرح شہریوںکی بڑی تعداد اِس کتب میلے میں آرہی ہے ایکسپو سینٹر میں اُس لحاظ سے ہالز کی تعداد کو بڑھانے کی ضرورت شدت کیساتھ محسوس کی جا رہی ہے ۔

اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما امین الحق نے بُک فیئر میں اسٹالوں کا دورہ کرنے کے بعدمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی علم وآگاہی کا مرکز رہا ہے۔ کراچی میں 90فیصد سے زائد شرح خواندگی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس نمائش میں طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد موجود ہے ۔انہوں نے کہا کہ کر سائنسی ترقی کے باوجودجدید علو م کو کتابوں سے حاصل کرنے رہنا چاہیئے کیونکہ جدید دور کے باوجود کتب بینی کا کوئی متبادل نہیں ۔

آج بھی کتابوںکی ضرورت ہے اور لوگوںکا جھکائو بھی اسی طرف ہے۔ طلباء طالبات اپنا تعلیمی اہداف ہر صورت پورا کریں، مشرقی روایت کو قائم و دائم رکھیںاور ملک سے بڑھ چڑھ کو محبت کریں ۔پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین محمد سلیم بیگ نے نمائش کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا اور اِس بات پر زور دیاکہ اِس طرز کی نمائش ملک بھر میں منعقد کی جائیں۔

نیشنل بُک فائونڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر انعام الحق نے کہا کہ بُک فائونڈیشن کتب بینی کا شوق رکھنے والوںکی ہمیشہ سے قدر کرتا رہا ہے اور ہم کتابوں سے رشتہ جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیںاِس کی واضح مثال نیشنل بُک فائونڈیشن کی جانب سے سستی قیمت میں کتب فرا ہمی ہے۔ ہماری کوشش رہی ہے کہ پڑھنے والوں کو دور جدید کے علم سے بھی کتابوں کے ذریعہ آگاہ رکھا جائے ۔

علاوہ ازیں نمائش میںویلکم بک پورٹ ، لبرٹی پبلشرز ، ایم کے بُکس ، چلڈرن بُکس کے اسٹا لر پر شہریوں کا جم غفیر دیکھنے میں آیا۔ بُک فیئر کے منیجنگ کمیٹی کے ممبر اور ویلکم بک پورٹ کے ڈائریکٹر اصغر زیدی ، لبر ٹی پبلیشرز کے سلیم حسین،ایم کے بُکس کے ڈائریکٹر ارسلان ،چلڈر ن بُکس کے ڈائریکٹر ندیم اخترنے اتنی بڑی تعداد میں شہریوں کی آمدکا خیر مقدم کیا اور کہا کہ شہریوں کا رشتہ کتب سے برقرار ہے ۔بُک فیئر کے کوآرڈینٹر عالمگیر شیخ کے مطابق شہریوںکی بڑی تعدا نے آج کتب میلے میں شرکت کی ہے اور پبلیشرز اور بُک سیلرز کے اسٹالز سے کتابیں بھی خریدیں ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں