کراچی ،پندرہواں عالمی کتب میلہ کامیابی کیساتھ اختتام پذیر ہو گیا

کتب میلہ میں 330 سے زائد اسٹالز لگائے گئے، 17 ممالک کے 40 اداروں کی شرکت

پیر 9 دسمبر 2019 20:27

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2019ء) پندرہواں 5روزہ عالمی کتب میلہ پیر کے روز کامیابی کیساتھ اختتام پذیر ہو گیا ،نمائش کے آخری دن نجی و سرکاری تعلیمی اداروں کے طلبہ وطالبات ،علمی و ادبی حلقے سمیت شہریوں کا بے پناہ رش دیکھنے میں آیا ، کراچی ایکسپو سینٹر میں پاکستان پبلشرز اینڈبک سیلرز ایسوسی ایشن کے تحت منعقدہونیوالا عالمی کتب میلہ کا آغاز5دسمبر سے ہو ا تھاجس کا افتتاح وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کیا تھا اور پہلے روز سے آخری دن تک تقریبا5لاکھ سے زائد شہریوںنے نمائش میں بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔

عالمی کتب میلہ کے آخری دن بھی مختلف سیاسی ،مذہبی اور سماجی رہنمائوں کی آمد کا سلسلہ دن بھر جاری رہا ۔ اردو ادب مے معروف نام رضا علی عابدی کا نمائش کے دورے کے موقع پر کہناتھا کہ ہماری تمنا ہے کہ نسل کتابوں سے قریب آجائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جو کام لوگ اپنے ہاتھوں سے کر رہے ہیں وہ لاجواب ہے حکومت پرجونہی ہم نے ذمہ داری ڈالی وہ سرخ فیتے کی نظر ہو جاتا ہے ۔

کراچی انٹر نیشنل بک فیئر کے کنوینئر وقار متین نے نمائش میں شرکت کرنیوالے طلبہ وطالبات ،نجی و سرکاری تعلیمی اداروں ،علمی و ادبی حلقوں کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ نمائش میں عوام کا جوش وجذبہ دیکھ کر آئندہ سال ہالز کی تعداد کو بڑھانے پر غورکریں گے ۔ کتب میلے میں اس سال 330 سے زائد اسٹالز لگائے گئے تھے، عالمی کتب میلے میں ترکی، سنگاپور، چین، ملائیشیا، برطانیہ، متحدہ عرب امارات سمیت 17 ممالک کے تقریباً 40 اداروں نے شرکت کی جبکہ پاکستان بھر سے 136 نامور پبلشرز نے اپنے اسٹالز لگائے تھے ۔

کراچی انٹر نیشنل بک فیئر کے کنوینئروقار متین اور ندیم اختر کا کہنا تھا کہ علم دوست اور اہل دانش افراد نے اپنا قیمتی وقت نکال کر عالمی کتب میلہ میں بھر پور شرکت کر کے ثابت کر دیا ہے کہ یہ شہر علم و ادب کا گہوارہ ہے ،اور یہاں کے لوگوں کی کتاب سے رغبت کبھی ختم نہیں ہو سکتی ۔منتظمین نے پاکستان سمیت دنیا بھر سے نمائش میں شرکت کرنیوالے ملکی اور غیر ملکی پبلشرز اور بک سیلرز کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا جنھوں نے مسلسل پانچ دن کی انتھک محنت سے علم کے متوالوں کی پیاس بجھانے میں معاونت کی ۔

کتب میلے میں کئی نئی کتابوں کی رونمائی بھی ہوئی جبکہ نمائش کے پانچوں دن غیر نصابی سرگرمیوں سے طلباء محظوظ ہوتے رہے ۔عالمی کتب میلہ میں شہریوں کی سہولت کیلئے نجی بینک کی اے ٹی ایم وین سروس ہر وقت دستیاب تھی جبکہ انجمن ہلال احمر کی ایمبولینس اور عملہ بھی ایمرجنسی کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے موجود رہا ۔کے آئی بی ایف کے ڈپٹی کنوینر نا صر حسین، ایم اقبال غازیانی، اقبال صالح محمد، ندیم مظہر، کامران نورانی اور سلیم عبدالحسین اور دیگر نے پانچوں دن معزز مہمانوں کا استقبال کیا اور انہیں رہنمائی فراہم کی ۔

پانچ روزہ نمائش میں شرکت اور دورہ کرنے والوں میں کمشنر کراچی افتخار شلوانی ،صوبائی وزیر قانون مرتضی وہاب،متحدہ قومی موومنٹ کے رہنمائوں عامر خان ،فیصل سبزواری ،خواجہ اظہار الحسن ،امین الحق ،سابق وزیر تعلیم اور پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن پیر مظہر الحق ، میئر حیدر آباد طیب حسین ،پی ایس پی کے سابق رہنما رضاہارون ، مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی ،جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی ،کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن ،راشد نسیم، پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین محمد سلیم بیگ ،نیشنل بُک فائونڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر انعام الحق ،چیئرمین شرقی معید انور، سینئر صحافی قاضی اسد عابد، ، محمود شام،سعید خاور، عبدالقادر خانزادہ ،معروف شاعر امجد اسلام امجد ،شامل ہیں۔

بُک فیئرکے منیجنگ کمیٹی کے ممبر اور ویلکم بک پورٹ کے ڈائریکٹر اصغر زیدی ، لبر ٹی پبلیشرز کے سلیم حسین،ایم کے بُکس کے ڈائریکٹر ارسلان ،چلڈر ن بُکس کے ڈائریکٹر ندیم اختر،بُک فیئر کے کوآرڈینٹر عالمگیر شیخ نے اتنی بڑی تعداد میں شہریوں کی آمدکا خیر مقدم کیا ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں