امریکا اور پاکستان کی جانب سے انگریزی زبان سیکھنے اور سکھانے کو جدید طرز پر استوار کرنے کی مشترکہ کاوش

ہفتہ 18 جنوری 2020 20:09

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2020ء) امریکی قونصل خانہ کراچی نے مختلف جامعات سے تعلق رکھنے والے انگریزی زبان کے اساتذہ اور طلبا و طالبات کا انگلش لینگویج ایکسپو 2020 میں شرکت کرنے پر خیرمقدم کیا۔ ہفتہ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق کراچی میں قائم گرین وچ یونیورسٹی میں منعقدہ اس نمائش کا عنوان انگریزی زبان سیکھنے اور سکھانے میں ڈجیٹل آلات کی مدد سے جدت تھا اوراس کا مقصد اکیسویں صدی کے تعلیمی طورطریقوں کو فروغ دینا، سیکھنے کے عمل کے دوران ڈجیٹل ٹولز کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور انگریزی زبان سکھانے والے اساتذہ کو میل جول کا ایک پیشیور ماحول فراہم کرنا تھا۔

امریکی سفارتخانہ کے انگریزی زبان کے افسر جیرلڈ فرینک نے اس نمائش کا افتتاح کیا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ’’امریکی حکومت کے انگریزی زبان کے پروگراموں کا مقصد پاکستانی طلبا و طالبات کی صرف انگریزی زبان بہتر بنانا ہی نہیں ہے۔ ہمارے پروگرام ان میں پیشہ ور صلاحیتیں ابھارنے کے ساتھ ساتھ ان کیلئے مواقع پیدا کرنے اور پاکستانیوں کو دنیا کے دوسری ممالک کے پروفیشنلز کے ساتھ ملانا بھی ہے۔

آج کی یہ نمائش اس بات کا جیتا جاگتا ثبوت ہے کہ جہاں انگلش لینگویج پروفیشنلز نہ صرف اپنی سیکھی ہوئی مہارتوں کا عملی مظاہرہ کررہے ہیں بلکہ یہ بھی بتا رہے کہ ان سیکھی ہوئے باتوں کا عملی اطلاق انگریزی زبان کے اساتذہ کی کمیونٹی میں کیسے ہوتا ہے۔ میں یہاں پر آکے بہت خوشی محسوس کررہا ہوں’’نمائش کے شرکا نے 30 سے زائد ورکشاپس، پریزنٹیشنز اور پینل گفتگو میں حصہ لیا جن میں پورے پاکستان سے امریکی حکومت کے انگریزی زبان کے پروگراموں کی المنائے نے شرکت کی۔

زیر بحث موضوعات میں انگریزی زبان سیکھنے اور سکھانے کے عمل پر فیس بک کا اثر بھی شامل رہا۔ امریکی قونصل خانہ کراچی کے امریکی افسران نے بھی اس نمائش میں شرکت کی اور پریزنٹیشن اسکلز اور سیکھنے کے عمل میں ٹیکنالجی کے کردار پر تربیتی سیشن کا اہتمام کیا۔پاکستان میں امریکی سفارتی مشن کے انگریزی زبان کے پروگراموں سے ہر سال ہزاروں پاکستانی اساتذہ اور طلباو طالبات مستفید ہوتے ہیں اور ان کیلئے معاشی بہتری اور خودمختیاری کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں