میونسپل کمشنر کی دفتر آنے پر عدم دلچسپی کے باعث ملازمین پریشان، انتظامی بحران پیدا ہوگیا

جمعرات 23 جنوری 2020 00:23

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2020ء) کے ایم سی میں میئر کراچی کی بیرون ملک روانگی، میٹروپولیٹن کمشنر اور فنانشل ایڈوائزرز کے ایم سی کی ہیڈ آفس میں عدم موجودگی کے باعث انتظامی بحران پیدا ہوگیا ہے۔ ملازمین کو ہفتوں اپنے کیسز کیلئے دفاتر کے چکر کاٹنے پڑرہے ہیں۔ اسی طرح بلدیہ جنوبی کراچی کے صدر دفتر میں چیئرمین بلدیہ جنوبی اور میونسپل کمشنر بلدیہ جنوبی کی دفتری امور میں عدم دلچسپی کے باعث ملازمین کے معاملات دن بدن التواء کا شکار ہورہے ہیں۔

خصوصاً چیئرمین بلدیہ جنوبی ملازمین کی فائلوں کو ہفتوں بلکہ مہینوں ہاتھ نہیں لگاتے جس سے ریٹائر ملازمین، ریٹائر ہونے والے ملازمین، وفات یافتہ ملازمین کے لواحقین اور حاضر سروس ملازمین سخت پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

ملازمین کی شکایات پر سجن یونین کے صدر سید ذوالفقار شاہ نے کے ایم سی ہیڈ آفس اور بلدیہ جنوبی ہیڈ آفس کا دورہ کرکے ملازمین کی فائلوں کے اندراج رجسٹر کا معائنہ کرتے ہوئے شدید تشویش کاک اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق تین روز کے اندر اندر جمع شدہ ڈاک اور فائلوں پر متعلقہ افسران نے فیصلے کرنے ہیں لیکن کے ایم سی میں میئر کراچی، میٹروپولیٹن کمشنر، فنانشل ایڈوائزر کی عدم موجودگی سے ملازمین کی تنخواہوں، پنشن سمیت دیگر معاملات متاثر ہورہے ہیں انتظامی فیصلے نہ ہونے سے ملازمین کے مسائل الجھائو کا شکار ہورہے ہیں۔

اسی طرح بلدیہ جنوبی کراچی کے چیئرمین کی دفتری امور میں عدم دلچسپی اور میونسپل کمشنر کی گزشتہ دنوں علالت کے باعث بھی ملازمین کے معاملات الجھائو کا شکار ہورہے ہیں۔ انہوں نے چیف سیکریٹری سندھ، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ سے صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے معاملات لوکل گورنمنٹ کمیشن بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں