کراچی پریس کلب جمہوریت کی علامت ہے ‘حافظ نعیم الرحمن

پریس کلب معاشرے میں شعور کا مرکز ہے ، مارشل لاء میں بھی بے باکانہ کردار ادا کیا ،ْادارہ نورحق میں ظہرانے سے خطاب جماعت اسلامی نے ہمیشہ صحافیوں کے حقوق کی بات کی ہے ،ْسینیٹر سراج الحق صحافتی دنیامیں معاشی بحران پر سینیٹ میں آواز اٹھائیںگے

جمعہ 24 جنوری 2020 23:53

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2020ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی پریس کلب صحافت اور جمہوریت کی علامت ہے اورمعاشرے میں قائدانہ کردار ادا کرنے کی بہترین صلاحیت رکھتا ہے،کراچی پریس کلب شعور کا مرکز ہے ، مارشل لاء میں بھی بے باکانہ کردار ادا کیا ،صحافیوں کو قلم کے ذریعے نظریے اور عقیدے پر بھی بات کرنی چاہیے، آج قومی وبین الاقوامی سطح پر ہونے والے مظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت کے لیے آواز بننے کی ضرورت ہے،بڑی بڑی تحریکوں کو چلانے کے لئے میڈیاسے ہی مدد لی جاتی ہے ،حکومت اور ریاست کامتفقہ ایجنڈا ہونا چاہیے کہ امریکہ ،بھارت اور اسرائیل میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف احتجاج کرے،امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق صحافت میں معاشی بحران پر سینیٹ میں آواز اٹھائیںگے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں کراچی پریس کلب کے نومنتخب عہدیداران کے اعزاز میں دیے گئے استقبالیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر کراچی پریس کلب کے صدر امتیاز خان فاران ، سیکرٹری ارمان صابر ، خزانچی راجہ کامران ، جوائنٹ سکریٹری ثاقب صغیر ،پی ایف یو جے کے سکریٹری جنرل سہیل افضل ،کے پی سی کی گورننگ باڈی کے ارکان اور کے یو جے کے عہدیداران و دیگر بھی موجود تھے۔

استقبالیے میں جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیرکراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ،جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری ، ڈپٹی سیکرٹریز نذیر الحسن ، صہیب احمد اوردیگر بھی موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کراچی پریس کلب کے عہدیداروں کو کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ صحافیوں کو ملکی حالات کی بہتری کے لیے سیاسی جماعتوں اور حکومت پر ڈبائو ڈالنا چاہیے ، جماعت اسلامی نے ہمیشہ صحافیوں کے حقوق کی بات کی ہے ،صحافیوں کو ایک پالیسی کے تحت بے روزگار کیا جا رہا ہے ، ملک میں جاری تہذیبی یلٖغار کے خلاف می-ڈیا سے وابستہ افراد کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔

انہوں نے کہاکہ نے کہا کہ تحریک انصاف کے برسر اقتدار آنے کے بعد ملک میں میڈیا کے معاشی بحران نے شدت اختیار کی امتیاز خان فاران نے کہا کہ میڈیا کو اس طرح قابو کیا جا رہا ہے کہ کشمیر ، فلسطین اور قادیانیوں کی خبریں اپنی مرضی سے چلائی جائیں ، ڈراموں اور اشتہارات کے ذریعے ذہنوں کو خراب کیا جا رہا ہے ، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ تمام قوتیں مل کر میڈیا کو اپنے قابو میں کرنا چاہتی ہیں ،صورتحال پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن ) خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ ارمان صابر نے کہا کہ صحافی برادری اس وقت بہت مشکل دور سے گزر رہی ہے، بڑے اخبارات بند ہوگئے ہیں یا ان میں چھانٹیاں کی جارہی ہے، میڈیا ہائوسز کے مالکان حکومت کی جانب سے اشتہارات نہ ملنے پر معاشی بحران کابھی شکارہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں