عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے تحت ہفتہ باچاخان اور ولی خان کے آخری روز باچاخان مرکز سندھ میں ورکرز کنونشن کا انعقاد

اتوار 26 جنوری 2020 22:00

-کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جنوری2020ء) عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے تحت ہفتہ باچاخان اور ولی خان کے آخری روز باچاخان مرکز سندھ میں ورکرز کنونشن کا انعقاد کیا گیا۔ ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے این پی سندھ کے صدر شاہی سید نے باچاخان اور ولی خان کی سیاسی جدوجہد پر روشنی ڈالی۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے شاہی سید کا کہنا تھا کہ اس ملک کو درپیش تمام سیاسی، سماجی اور معاشرتی مسائل کا حل باچاخان کے نظریہ میں پوشیدہ ہے۔

باچاخان نے احترام انسانیت کی بات کی، باچاخان نے غلامی کی پرتعیش زندگی پر آزادی کی مشکل زندگی کو ترجیح دی۔ آج جو آزادی کا سورج ہم دیکھ رہے یہ آزادی باچاخان اور انکے ساتھیوں کی قربانیوں کا ثمر ہے۔ شاہی سید کا اپنے خطاب میں خان عبدالولی خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ولی خان پاکستان کی سیاست میں مزاحمت کی علامت تھے۔

(جاری ہے)

ولی خان نے ہمیشہ مظلوم قومیتوں کے حقوق کی بات کی۔ ولی خان نے اس ملک میں وسائل کے منصفانہ تقسیم کی بات کی۔ ولی خان نے پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کی بات کی۔ وقت نے ثابت کردیا کہ ولی خان نے اس ملک میں ایک جمہوری معاشرے کے قیام لیئے جو موقف اپنایا تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں انکے موقف کی تائید کرتی نظر آتی ہے۔ورکرز کنونشن سے اپنے خطاب میں شاہی سید کا مزید کہنا تھا کہ حکومتی جماعتوں کے درمیان اختیارات کی جنگ نے کراچی شہر کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا ہی. آفسوس کا مقام ہے کہ آج روشنیوں کے شہر کراچی میں کچھرے کے انبار لگے ہوئے ہیں۔

ملک کو سب سے ریونیو دینے والا شہر لاوارث نظر آرہا ہے۔ افسوس کا مقام ہے کہ کراچی پورے ملک کو چلا رہا ہے لیکین افسوس پورا ملک مل کر بھی کراچی شہر کو نہیں چلا سکتا۔ مرکزی، صوبائی اور شہری حکومت کراچی کے مسائل کو حل کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔ کراچی کے تمام رہنے والوں کو اپنے مسائل کے حل کے لیئے مشترکہ جدوجہد کی دعوت دیتا ہوں۔ حکومت سے کراچی شہر میں گرین اور اورنج بس منصوبوں کی جلد سے جلد تکمیل کا مطالبہ کرتا ہوں۔کنونشن سے اے این پی سندھ کے جنرل سیکرٹری یونس خان بونیری، ڈپٹی جنرل سیکرٹری شیرمحمد آفریدی اور نائب صدر اورنگزیب بونیری نے بھی خطاب کیا۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں