جاپان پاکستان کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کا خواہش مند

دونوں ملکوں کے تاجرروایتی شعبوں سے ہٹ کرتجارت کی نئی راہیں تلاش کریں، قونصل جنرل جاپانی کمپنیوں کو سرمایہ کاری کی طرف راغب کرنے کے لیے پرکشش پالیسیاں وضع کرنے کی ضرورت ہے، توشی کازو ایسومورا

منگل 18 فروری 2020 21:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2020ء) کراچی میں تعینات جاپان کے قونصل جنرل توشی کازوایسو مورانے جاپان اور پاکستان کے مابین دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ملکوںکے تاجرایک دوسرے کے ساتھ روابط بڑھائیں اور روایتی شعبوں سے ہٹ کرتجارت کی نئی راہیں تلاش کریں تاکہ جاپان اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تجارت کو فروغ دیاجاسکے۔

یہ بات انہوں نے پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن( پی سی ڈی ایم ای)کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب میں کہی۔اس موقع پر چیئرمین پی سی ڈی ایم اے وسابق ڈائریکٹر کراچی اسٹاک ایکسچینج امین یوسف بالاگام والا،وائس چیئرمین آصف ابراہیم ،سابق چیئرمین عارف بالاگام والا،چوہدری نصیر بھی دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

جاپانی قونصل جنرل نے پی سی ڈی ایم اے ممبران کو ترجیحی بنیادوں پرویزے کے اجراء کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہاکہ کمرشل امپورٹرز کو ملٹی پل ویزہ کے حوالے سے بھی غورکیا جائے گا تاہم فی الحال اس کی یقین دہانی نہیں کروائی جاسکتی ۔

انہوں نے بتایا کہ تھائی لینڈ میں5ہزار جاپانی کمپنیاں جبکہ چین میں 20ہزار جاپانی کمپنیاں کام کررہی ہیں اس کے برعکس پاکستان میں صرف 85کمپنیاں کام کررہی ہیں جس کو بڑھانے کی ضرورت ہے اس ضمن میںپاکستانی حکومت کو ایسی پالیسیاں وضع کرنا چاہیے جو جاپانی کمپنیوں کو یہاں سرمایہ کاری کرنے کی طرف راغب کرسکیں۔انہوں نے جاپان اور پاکستان کے مابین تجارتی وفود کے تبادلے،بزنس ٹوبزنس میٹنگز کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

چیئرمین پی سی ڈی ایم اے وسابق ڈائریکٹر کراچی اسٹاک ایکسچینج امین یوسف بالاگام والا نے جاپانی قونصل جنرل کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں جاپان سے کیمیکلز اینڈ ڈائز کی پاکستان کے لیے درآمدات زیادہ تھیں جو اب محدود ہو کر رہ گئی ہیں جس کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ جاپان 25ارب ڈالر کی ٹیکسٹائل مصنوعات دنیا بھر سے درآمد کرتا ہے لہٰذا جاپان پاکستان سے ٹیکسٹائل مصنوعات درآمد کرے جو اپنے اعلیٰ معیار کی وجہ سے دنیا بھر میں مقبول ہیں۔

اسی طرح سمندری خوراک، سرجیکل آلات اور سیاحت کے شعبوں میں بھی باہمی تجارت کو فروغ دینے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔امین یوسف بالاگام والا نے جاپان کے لیے پاکستانی برآمدات میں کمی کی ایک وجہ ڈیوٹی ٹیرف 8سے 10فیصد کیے جانے کو قرار دیا جبکہ آزاد تجارتی معاہدے پر بھی زور دیا۔انہوں نے جاپانی تاجروں کو پاکستان میں کیمیکلزوڈائز کے مینوفیکچرنگ یونٹس لگانے کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے ٹیکسٹائل سیکٹر میں اس کی بہت زیادہ ڈیمانڈ ہے اور ہمارے بغیر ٹیکسٹائل انڈسٹری نہیں چل سکتی لہٰذا دونوں ملکوں کے تاجر اس حوالے سے مشترکہ شراکت داری کا جائزہ لیں جوپاکستان اور جاپان کی معیشتوں کے لیے فائد ے مندثابت ہوگا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں