بہت سے تعلیمی اداروں میں لائبریریز موجود ہیں لیکن جدید دور کے حساب کی نہیں ،سعید غنی

سندھ میں 13 ہزار کے قریب اسکولز بند ہیں لیکن اس میں ایسے اسکولز بھی ہیں جہاں بچوں کی انرولمنٹ نہیں ہے یا اس اسکول کی پرانی عمارت کے قریب نئے اسکولز بنا دی گئے ہیں اور وہ تمام بچے ان اسکولوں میں شفٹ کردیئے گئے ہیں فاطمہ بھٹو نے جس اسکول کے حوالے سے ٹوئیٹ کیا ہے شاید یہ بھی اسی طرح کا اسکول ہوگا تاہم میں اس حوالے سے رپورٹ محکمے سے لوں گا،وزیر تعلیم و محنت سندھ

جمعرات 20 فروری 2020 23:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 فروری2020ء) وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ بہت سے تعلیمی اداروں میں لائبریریز موجود ہیں لیکن جدید دور کے حساب کی نہیں ہیں. کراچی کے علاقے ریڑھی گوٹھ کے جس اسکول کی چھت گری اسمیں کلاسز نہیں ہورہی تھیں. سندھ میں 13 ہزار کے قریب اسکولز بند ہیں لیکن اس میں ایسے اسکولز بھی ہیں جہاں بچوں کی انرولمنٹ نہیں ہے یا اس اسکول کی پرانی عمارت کے قریب نئے اسکولز بنا دی گئے ہیں اور وہ تمام بچے ان اسکولوں میں شفٹ کردیئے گئے ہیں.

فاطمہ بھٹو نے جس اسکول کے حوالے سے ٹوئیٹ کیا ہے شاید یہ بھی اسی طرح کا اسکول ہوگا تاہم میں اس حوالے سے رپورٹ محکمے سے لوں گا. ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل لائبریری ڈے کے سلسلے میں سر سید گرلز کالج کراچی میں کالج ایجوکیشن حکومت سندھ کے تحت منعقدہ تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا. تقریب میں سیکرٹری کالجز رفیق احمد بڑورو، ڈی جی سندھ کالجز عبدالحمید، ڈائریکٹر کالجز حافظ باری، سر سید گرلز کالج کی پرنسپل پروفیسر خالدہ پروین اور دیگر بھی موجود تھی.

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ بہت سے تعلیمی اداروں میں لائبریریز موجود ہیں لیکن جدید دور کے حساب کی نہیں ہیں. انہوں نے کہا کہ لائبریریز تعلیم حاصل کرنے کا اہم زریعہ ہوتی ہیں. ٹیکنالوجی جیسے بدل رہی ہے ہمیں اپنی لائبریریز میں بھی تبدیلیاں لانی چاہیی. سعید غنی نے کہا کہ آج پورے ملک میں لائبریری ڈے کی مناسبت سے پروگرام کے انعقاد ہورہے ہیں.

صوبہ سندھ کے کالجز میں اسٹینڈرڈ معیار کے انتظامات کرینگی. انہوں نے کہا کہ اسکول میں بھی لائبریری کی ضرورت کو آگے بڑھائیں. سعید غنی نے کہا کہ ہمیں پڑھنے کی عادت کو فروغ دینا چاہیے، جن بچوں میں کتابیں پڑھنے کی عادت نہیں ہیں انکے والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کی عادت ڈالیں. بعد ازاں میڈیا کے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریڑھی گوٹھ کے اسکول میں چھ سات اور کمرے ہیں جنہیں مسمار کرکے دوبارہ تعمیر کیا جائگا.

پی ایس ایل میں ان کی فیوریٹ ٹیم کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میں کوئٹہ ٹیم کو سپورٹ کر رہا ہوں لیکن تمام ٹیمیں اپنی ہی ہیں کوئی بھی جیتی. انہوں نے کہا کہ اس دفع میچز بہت سارے ہورہے ہیں میں پی سی بی چیئرمین سے بات کرونگا کہ وہ اسکولوں کو اجازت دیں تاکہ طالبعلم بھی اسٹیڈیم جاکر میچ انجوائے کرسکیں. اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کے سوال پر وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ ٹیچرز کی کمی ہے سینتیس ہزار ٹیچرز کم ہیں اس کمی کو پورا کرنے کے لئے اقدامات کررہے ہیں�

(جاری ہے)

�#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں