سندھ ہائیکورٹ نے وزیراعلی سندھ کے مشیران اور معاون خصوصی کی تقرری کے خلاف درخواست کی سماعت 3مارچ تک ملتوی کردی

پیر 24 فروری 2020 18:59

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2020ء) سندھ ہائیکورٹ نے وزیراعلی سندھ کے مشیران اور معاون خصوصی کی تقرری کے خلاف درخواست کی سماعت 3مارچ تک ملتوی کردی ہے۔پیر کو سندھ ہائی کورٹ میں وزیر اعلی سندھ کے مشیران اور معان خصوصی کی تقرری سے متعلق سماعت جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے کی جہاں سندھ حکومت کی جانب سے جواب جمع کرانے کی مہلت طلب کیئے جانے پرسماعت تین ما رچ تک ملتوی کردی درخواست گزار کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت آئین سے کھلواڑ کررہی ہے، سندھ حکومت کے مشیران سرکاری سمریوں پر دستخط کرتے ہیں،پولیس کی موجودگی میں کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا جارہا ہے، عدالت نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ کیا ہورہا ہے بھئی ایڈیشنل ادوکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی طرف سے تحریری جواب جمع کرادوں گا،درخواست گزار کا کہنا تھا کہ 2018 میں سندھ کابینہ نے مرتضی وہاب کو مختلف محکموں میں مشیر تعینات کیا ہے، اعجاز جکھرانی، نثار کھوڑو، وقار مہدی، راشد ربانی و دیگر بھی ہیں شامل ہیں ،مشیران کی وجہ سے قومی خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچ رہا ہے،سندھ کے مشیر اور معاون خصوصی منتخب نمائندوں کے اختیارات استعمال کر رہے ہیں،مشیران اور معاونین خصوصی وزرا کا پورٹ فولیو اور مراعات لے رہے ہیں،وزرا کا پورٹ فولیو صرف اور صرف عوامی نمائندوں کا حق ہے،مشیران اور معاونین خصوصی کی تقرریاں کالعدم قرار دی جائیں۔

(جاری ہے)

مشیران اور معاونین خصوصی سے مراعات اور سرکاری گاڑیاں واپس لی جائیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں