سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں فوری بلدیاتی انتخابات کروانے کے لیے آئینی درخواست پر تمام فریقین سے 10 مارچ کوجواب طلب کرلیا

پیر 24 فروری 2020 18:59

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2020ء) سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں فوری بلدیاتی انتخابات کروانے کے لیے آئینی درخواست پر تمام فریقین سے 10 مارچ کوجواب طلب کرلیا۔پیر کو سندھ ہائی کورٹ میں کراچی میں فوری بلدیاتی انتخابات سے متعلق سماعت جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے کی۔

(جاری ہے)

عدالت نے درخواست پر الیکشن کمیشن، صوبائی الیکشن کمیشن ،حکومت سندھ ، سیکریٹری بلدیات سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تمام فریقین سے 10 مارچ کوجواب طلب کرلیا،دوران سماعت جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ کیا مسلہ ہے انتخابات کیوں نہیں کرراہی ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں نے جس دن حلف لیا اس سے دن سے انکی عہدے کی مدت شروع ہوتی ہے، درخواست گزار کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار علی نے تو پنجاب اسمبلی کا حلف ہی نہیں لیا تو کیا ان مدت شروع ہی نہیں ہوئی پورے صوبے میں بلدیاتی سسٹم اپنی مدت پوری کرچکا ہے،شہر کا میئر، ڈپٹی میئر ، کونسلر ،چیئر مین و دیگر غیر آئینی و غیر قانوی طریقے سے کام کر رہے ہیں،لوکل گورنمنٹ فوری انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کو درخواست دے، اور الیکشن کمیشن 4 ماہ کے اندر انتخابات منعقد کرانے کا حکم دیا جائے،لوکل گورنمنٹ جان بوجھ کر سندھ میں بلدیاتی انتخابات نہیں کروا رہیہیں،حکومت سندھ کے وزرا میڈیا پر کہہ رہے ہیں کہ انتخابات 30 اگست 2020 کو منعقد کروائیں جائینگے،بلدیاتی انتخابات نہ ہونے کی وجہ سے عوام کے بنیادی مسائل میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے،بلدیاتی نمائندے اپنی مدت مکمل کرچکے ہیں، تمام نمائندے بشمول میئر ، ڈپٹی میئر دیگر کو کام کرنے سے روکا جائے،بلدیاتی اداروں میں ایڈمنسٹریٹر مقرر کرنے کا حکم دیا جائے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں