لاک ڈاؤن کے باعث یوفون نے صارفین کی سہولت کیلئے بیلنس منتقلی پر چارجز ختم کرنے کا اعلان کردیا

منگل 31 مارچ 2020 22:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مارچ2020ء) ملک بھر میں اپنے صارفین کو سہولت فراہم کرنے اور لاک ڈاؤن کے دوران آسانی سے بیلنس شیئر کرنے کے لئے پاکستانی ٹیلی کام آپریٹر یوفون نے لوگوں کو یو شیئر کے نام سے بیلنس شیئر نگ سروس کے چارجز بالکل ختم کرنیکا اعلان کیا ہے ۔ یہ ملک گیر آفر ہے اور صارفین اپنے دوستوں اور اہل خانہ کے ساتھ کسی اضافی سروس چارجز کے بغیر اپنا بیلنس شیئر کرسکتے ہیں۔

صارفین ایک ٹرانزایکشن میں 600 روپے دوسرے سے شیئر کرسکتے ہیں اور روزانہ زیادہ سے زیادہ ایسی چار ٹرانزایکشنز کی جاسکتی ہیں جن کی مجموعی مالیت 2400 روپے بنتی ہو۔ اس سے قبل ہر ٹرانزایکشن میں 200 روپے ہی ٹرانسفر کئے جاسکتے تھے جن پر 2.99 روپے فی ٹرانزایکشن سروس چارج عائد ہوتا تھا اور ایک دن میں زیادہ سے زیادہ بیلنس ٹرانسفر کرانے کی حد 800 روپے تھی۔

(جاری ہے)

اس سروس چارج کو اب مکمل طور پر ختم کردیا گیا ہے جبکہ بیلنس ٹرانسفر کی حد کو بھی بڑھایا گیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں یہ سہولت فراہم کی جاسکے۔ یوفون صارفین *828*Recipient Number*Amount# ملاکر آسانی و سہولت کے ساتھ بیلنس آگے منتقل کرسکتے ہیں۔ ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خلاف زیادہ سے زیادہ لوگ سماجی علیحدگی اختیار کررہے ہیں اور اسی وجہ سے اب وہ مقامی دکانداروں یا ریٹیلرز کے پاس جاکر رقم / بیلنس کی منتقلی سے قاصر ہیں۔

ان صارفین کی تشویش کو مدنظر رکھتے ہوئے یوفون نے یہ اقدام اٹھایا ہے کیونکہ وہ انہیں اپنی یوفیملی کا حصہ سمجھتا ہے۔ ملک میں موجودہ حالات کے دوران برانڈ متعدد مصنوعات، خدمات اور اقدامات متعارف کروا رہا ہے جس سے لوگوں کو گھروں میں قیام کرنے اور گھروں سے ہی دفتری امور انجام دینے میں آسانی حاصل ہوسکے کیونکہ یوفون کے لئے اپنے نعرہ "تم خیریت سے رہو پاکستان" پر عمل پیرا ہونا نہایت اہم ہے۔

سماجی طور پر ذمہ دار ادارے کے طور پر یوفون اپنے تمام صارفین کو کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی اقدامات اختیار کرنے کا مشورہ دیتا ہے۔ ان اقدامات میں کثرت کے ساتھ اپنے ہاتھ صابن سے 20 سیکنڈز تک اچھی طرح دھونا، مصافحہ سے گریز کرنا بالخصوص جو لوگ بیمار نظر آرہے ہوں، ہر ممکن حد تک اپنی آنکھیں، ناک اور منہ چھونے سے اجتناب کرنا ، مختلف سطحیں جیسے دروازے کا ہینڈل، غسل خانے کے نل، میزوں کی بالائی سطح جراثیم سے پاک کرنا، گھر پر ٹہرے رہنا اور جب بیمار ہوں تو ہر شخص سے کم از کم ایک میٹر کا فاصلہ رکھنا شامل ہیں ۔ ان بنیادی اقدامات کو اختیار کرکے ہم خود کو اور اپنے پیاروں کو محفوظ بناسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں