حکومت قانون کی آڑ میں علماء و نمازیوں کیخلاف آمرانہ کاروائیاں بند کرے،اسد اللہ بھٹو

علماء کرام و نمازیوں کیخلاف قائم مقدمات کو فوری واپس لینے کا نوٹیفیکیشن جاری اور آئندہ ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے،صدرملی یکجہتی کونسلٍ سندھ

بدھ 1 اپریل 2020 00:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 مارچ2020ء) ملی یکجہتی کونسلٍ سندھ کے صدر اسد اللہ بھٹو کی زیر صدارت ادارہ نور حق میں صوبائی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں ملک بھر بالخصوص سندھ میں کرونا وائرس اور لاک ڈائون کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔اجلاس میں کونسل کے صوبائی عہدیداران اور ذمہ داران نے شرکت کی ۔اجلاس میں متفقہ طور پر ایک اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ جید علماء کرام اور دینی رہنمائوں کے حکومت کے ساتھ اعلیٰ سطحی اجلاس میں طے پانے والے لائحہ عمل پر اس کے الفاظ اور روح کے مطابق عمل کیا جائے اور حکومت قانون کی آڑ میں آمرانہ کاروائیاں بند کرے۔

علماء کرام و نمازیوں کیخلاف قائم مقدمات کو فوری واپس لینے کا نوٹیفیکشن جاری کیا جائے اور آئندہ ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے ۔

(جاری ہے)

کورونا وائرس کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے علمائے کرام ودینی وسیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے اور ضلعی سطح پر ’’اینٹی کورونا کمیٹیز ‘‘تشکیل دی جائیں۔ پرنٹ ،الیکٹرانک اور سوشل میڈیا ایک طرف کورونا وائرس کے متعلق آگاہی دیتے ہوئے رجوع الی اللہ اور توبہ واستغفار کی طرف قوم کو مائل کرے اور دوسری طرف قومی یکجہتی کو فروغ دینے کی فضا بنائے۔

وفاقی اور صوبائی حکومتیں ملکر مستحقین کی امداد کیلئے شفاف اور فوری انتظامات کریں اور اس کیلئے مستحقین کا تعین وامداد کیلئے مکمل ضابطے کا اعلان کیا جائے ،نیز شفاف فہرستیں بنا کر جاری کی جائیں تاکہ اہل خیر حضرات وفلاحی تنظیمیں اس کے مطابق مستحقین کی امداد کرسکیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اللہ کے گھروں مساجد اور دیگر عبادت گاہوں کی حرمت کوقائم رکھنے کی خاطر، مساجد اور شعائر اللہ کے انتظامات علماء کرام کے حوالے ہی رہنے دیئے جائیں۔

تمام مسالک کے علماء کرام ومشائخ عظام اور حکمران و میڈیا قوم کو رجوع الی اللہ اور توبہ واستغفار کی تلقین کریں تاکہ اللہ کی ناراضگی کو دور کرکے کورونا وائرس سے نجات حاصل کی جاسکے ۔میڈیا کو رونا وائرس کے بارے میں آگاہی دیتے ہوئے عوام کو ہیبت زدہ کرنے کی بجائے قرآن وحدیث کی روشنی میں اس طرح کی آفات سے بچنے کیلئے حوصلہ افزا دینی پروگرام نشر کرے۔

کرونا وائرس کے علاج کا موثر انتظام کیا جائے اور شفا یاب ہونے والوں کو صحت مند ہو نے کا سرٹیفیکیٹ جاری کیا جائے ۔ملی یکجہتی کونسل سندھ کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ اس وقت پاکستان سمیت پوری دنیا کو رونا وائرس کی زد میں ہے یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے انسانوں کیلئے بہت بڑی آزمائش ہے، دنیا بھر میں ہزاروں انسانی جانیں کورونا کی نظر ہوچکی ہیں،لاکھوں کی تعداد میں کورونا کے متاثرین موجود ہیں اور اس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ،پاکستان میں کورونا وائرس پھیل رہا ہے جس سے ہر پاکستانی پریشان ہے، اس وقت رجوع الی اللہ ،توبہ واستغفار کی سخت ضرورت ہے۔

علمائے کرام اور حکومت کے ساتھ اعلیٰ سطحی اجلاسوں کے مشترکہ لائحہ عمل اور اعلامیہ جات کے باوجود حکومت نے عجلت سے کام لیکر نماز جمعہ کے متعلق سخت اقدامات کیے ۔پولیس نے زبردستی مساجد بند کروائیں۔ علماء کرام ونمازیوں کیخلاف بلاجواز مقدمات بنائے اورعلماء، انتظامیہ و نمازیوں کو گرفتار کیا ۔اس طرح حکومت وپولیس نے قانون کا غلط سہارا لیا جس سے عوام کے اندر بے چینی پیدا ہوئی۔

بعد ازاں جید علماء کرام ،دینی رہنمائوں کی کوششوں سے آئمہ کرام اور نمازیوں کو ضمانت پر رہا کیا گیا جبکہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اس نازک موڑ پر کورونا سے نجات حاصل کرنے کیلئے قومی ہم آہنگی و دینی جذبہ کو فروغ دیتے ہوئے حکومت دینی رہنمائوں سے مشاورت پر عمل درا ٓمد کرے ۔اجلاس میں جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی ، ملی یکجہتی کونسل سندھ کے جنرل سیکریٹری قاضی احمد نورانی ، اسلامی تحریک پاکستان صوبہ سندھ کے صدر سید ناظر عباس تقوی،جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما سید عقیل انجم قادری ، جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما محمد اسفند یار خان ، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنما محمد انوار، نائب امراء جماعت اسلامی کراچی برجیس احمد ،مسلم پرویز ، راجہ عارف سلطان ،جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ، جمعیت اتحاد العلماء کے رہنما مولاناعبدالوحید ،امیر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کراچی کے محمد اعجاز مصطفیٰ ،ابو طاہر مریم ، جماعت اسلامی سندھ کے رہنما مجاہد چنا اور دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں