سندھ حکومت کی نااہلی اور نامکمل انتظامات صوبے کو انتشار اور خانہ جنگی کی طرف لے جارہے ہیں۔ اشرف قریشی

اتوار 5 اپریل 2020 00:05

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اپریل2020ء) مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اشرف قریشی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کو دنیا میں صرف یہ دکھانا ہے کہ ہم مظلوم اور متاثرہ ہیں،سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈی بند کر دی گئی،دیگر امراض میں مبتلاء افراد پریشان حال ہیں، وہ کہاں جائیں۔سندھ حکومت کہاں ہی صرف دعوے اور وعدے کیے جارہے ہیں، پی ٹی آئی نے سندھ حکومت کو مکمل موقع دیا اور ہم خاموش رہے،مگراب خاموش نہیں رہا جاسکتا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو انصاف ہائوس سیکریرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین، سربراہ بیت المال سندھ حنید لاکھانی اور مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات ہنس مسرور بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اشرف قریشی نے مزید کہا کہ سندھ حکومت محض بیان بازی کر رہی ہے، عملی اقدمات نہیں ہیں۔اگر سندھ حکومت کے بس کی بات نہیں ہے تو معاملات ہمارے حوالے کردیں۔

ہمیں شرجیل میمن کو فوکل پرسن بنانے پر شدید تحفظات ہیں،اس خوف و ہراس کی فضاء کی وجہ سے کرونا کا مریض اسپتالوں تک نہیں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسپتالوں میں وینیٹلیٹر موجود نہیں ہیں،سندھ حکومت کیسے مریضوں کا علاج کروائے گی، لاک ڈائون کے بعد پوری دنیا میں فیومگیشن ہوئی مگر یہاں نہیں ہوئی، لاک ڈائون کے بعد یومیہ اجرت کمانے والے افراد اب امن و امان اپنے ہاتھ میں لیں گے۔

رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے کہا کہ سندھ حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے،سندھ حکومت نے لاک ڈائون کا پلان بنایا ہے تو کوئی انتظام ہوگا۔ مراد علی شاہ صاحب سندھ کے وزیر اعلی کے طور پر نظر نہیں آئے۔ ٹھٹہ، سہون، سجاول سے ہمیں راشن کے لیے فون آرہے ہیں۔سندھ حکومت کچھ بھی ڈلیور نہیں کر پا رہی ہے۔عامر لیاقت حسین نے سوال کیا کہ سندھ حکومت بتائے کہ عوام کے لیے سوائے لاک ڈائون کے کیا کیا ہے۔

وفاق نے ریلیف پیکیج کا اعلان کیا ہے جلد ہی عملدرآمد بھی ہوگا، مگر سندھ حکومت محض بیان بازی کر رہی ہے۔ سندھ حکومت نے اسکولوں کی فیسیں تک معاف نہیں کیں، بتایا جائے کہ جب لوگوں کو تنخواہ نہیں ملے گی تو فیسیں کیسے ادا ہونگی۔ میڈیا مالکان بھی ورکرز کا استحصال کر رہے ہیں۔بعدازاں حنید لاکھانی نے پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ ہم نے سندھ حکومت کی نااہلی پر ہنگامی صورتحال پر پردہ رکھا، مگر اب خاموش نہیں رہا جاسکتا، 20 لاکھ راشن بیگز لوگوں کے گھروں تک سیلانی کے ذریعے بھجوا رہے ہیں، اگر یہ فلاحی ادارے نہیں ہوتے تو عوام میں شدید افراتفریح ہوتی، حکومت سندھ کی کارکردگی صفر ہے،سندھ حکومت نے لوگوں کو قید کردیا مگر متبادل انتظام نہیں کیا جسکی وجہ سے خدشات ہیں کہ امن و امان کی صورتحال خراب ہوگی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں