ذ* شوکت یوسف زئی کا میرے حوالے سے بیان د غلط اور بے بنیاد ہے،سعید غنی

ایک وزیر کی حیثیت سے شوکت یوسف زئی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، وہ اس وقت بھی صرف اپنے حلقے کے عوام کے جذبات کے ساتھ کھیل رہے ہیں × ہم انتہاہی ذمہ داری اور سنجیدگی کے ساتھ جہاں جہاں سے ہمارے سامنے کوئی ایشو آتا ہے ہم اس کوحل کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۱لاکھڑا کے مزدوروں کی مشکلات کو بھی حل کریں گے اور انہیں یہاں کھانے پینے یا دیگر کوئی بھی ا یشوہوا اس کو حل کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور وہ ہم کریں گے لیکن ان کو واپس بھیجنے کے حوالے سے ابھی لاک ڈائون ہے اس لئے ممکن نہیں ، ویڈیو بیان

اتوار 5 اپریل 2020 22:45

ش'کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 اپریل2020ء) وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ صوبائی وزیر خیبر پختونخواہ شوکت یوسف زئی کی جانب سے جاری ایک ویڈیو میں میرے حوالے سے جو بیان دیا گیا ہے وہ غلط اور بے بنیاد ہیں۔ شوکت یوسف زئی کوایک وزیر کی حیثیت سے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ وہ اس وقت بھی صرف اپنے حلقے کے عوام کے جذبات کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔

میں ان کے حلقے کے لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ وہ صرف آپ کے جذبات کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ ہم انتہاہی ذمہ داری اور سنجیدگی کے ساتھ جہاں جہاں سے ہمارے سامنے کوئی ایشو آتا ہے ہم اس کوحل کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور لاکھڑا کے مزدوروں کی مشکلات کو بھی حل کریں گے اور انہیں یہاں کھانے پینے یا دیگر کوئی بھی ایشو ہوا اس کو حل کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور وہ ہم کریں گے لیکن ان کو واپس بھیجنے کے حوالے سے ابھی لاک ڈائون ہے اس لئے ممکن نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے اتوار کو جاری اپنے ایک ویڈیو بیان میں کیا۔ سعید غنی نے کہا کہ ایک ایسی حکومت اور ایسی جماعت جو انتہاہی سنجیدگی کے ساتھ موجودہ ملکی صورتحال میںلوگوں کا خیال کررہی ہے ان پر اس طرح کے الزامات لگائے گئے ہیں، اس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ لاکھڑا کول مائین کے حوالے سے صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی کی ان کی ضرور بات ہوئی تھی تاہم دیگر جوکچھ ان کے ویڈیو بیان میں کہا گیا وہ بالکل غلط اور بے بنیاد ہیں اور اس کی میں مذمت کرتا ہوں۔

سعید غنی نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یکم اپریل کو لینڈ لائن نمبر سے انہیں ایک کال موصول ہوئی اور وہ کال شوکت یوسف زئی کی تھی اور اس میں انہوں نے مجھے بتلایا کہ صوبہ سندھ میں لاکھڑا کول مائین میں سانگلہ سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کو یہاں مشکلات ہیں اور اس حوالے سے انہوںنے مجھ سے درخواست کی کہ اس معاملے کو دیکھا جائے۔ سعید غنی نے کہا کہ میں نے شوکت یوسف زئی کو یقین دہانی کرائی کہ وہ وزیر اعلیٰ سندھ کو بھی اس سلسلے میں آگاہ کریں گے اور خود بھی اس معاملے کا جائزہ لیں گے اور ان مزدوروں کو جو بھی مشکلات درپیش ہوں گی اس کا ازالہ کیا جائے گا اور میں نے ان سے درخواست کی کہ آپ اس حوالے سے مجھے ایک میسیج یا واٹس اپ بھی کردیں تاکہ اس معاملے کے جلد سے جلد حل کے لیئے فوری اقدامات اٹھائیں جاسکیں۔

سعید غنی نے مزید کہا کہ اس روز مجھے کوئی میسیج یا واٹس اپ نہیں ملا البتہ دوسرے روز ایک میسیج ملا لیکن اس میں کسی قسم کی کوئی تفصیل نہیں تھی اور نہ ہی کچھ معلوم ہورہا تھا کہ یہ میسیج کس نے بھیجا ہے اور اس میں صرف کسی ایک شخص کا نام اور نمبر دیا گیا تھا جبکہ ایک میسیج اس کے بعد اسی نمبر سے آیا اس میں صرف لاکھڑا کول مائین لکھا ہوا تھا۔

سعید غنی نے کہا کہ اس میسیج میں کہی بھی نہ شوکت یوسف زئی کا کوئی ذکر تھا کہ کسی قسم کی کوئی اور اطلاع تھی۔ انہوںنے کہا کہ میں نے اس میسیج کو ری کال اس لیئے نہیں کیا کہ ایک صوبائی وزیر کی جانب سے مجھے اس طرح کے کسی میسیج کی کوئی توقع نہیں تھی اور نہ ہی ایسا لگ رہا تھا کہ یہ کسی ایک صوبائی وزیر نے میسیج کیا ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ اس دن دوبارہ نہ کوئی اور میسیج آیا نہ کوئی کال آئی اور نہ ہی کسی نے مجھ سے اس حوالے سے فالواپ کی کوئی کال کی۔

انہوںنے کہا کہ 3 اپریل کو دوبارہ اسی نمبر سے ایک میسیج آیا، جس میں وضاحت سے اردو میں میسیج آیا کہ یہ میسیج ہم نے آپ کو کیا ہے اور ابھی تک ان لوگوں کا مسئلہ حل نہیں ہوا ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ میں نے یہ میسیج جو ساڑھے چھ بجے بھیجا گیا تھا، جس کو میں نے رات نو بجے دیکھا اور فوری طور پر میں نے اس میسیج کو کمشنر حیدرآباد کو بھیجا ، کمشنر حیدرآباد نے اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر جامشورو کی ڈیوٹی لگائی کیونکہ لاکھڑا کول مائین ان کی حدود میں آتی ہے۔

انہوںنے کہا کہ ڈی سی جامشورو نے جو نمبر اس میسیج میں بھیجا گیا تھا ان کو کال کی اور ان سے پوچھا کہ آپ کو کیا مسئلہ ہے آپ مجھے بتلائیں آپ کو کھانے پینے کے حوالے سے کسی قسم کی کوئی مشکلات ہیں یا اور کوئی مشکلات ہیں تو ہم اس کو فوری حل کرنے کے لئے تیار ہیں۔ سعید غنی نے مزید کہا کہ مذکورہ شخص نے ڈی سی کو کہا کہ ہمیں کھانے پینے کا کوئی مسئلہ نہیں بلکہ ہم واپس اپنے علاقوں میں جانا چاہتے ہیں، جس پر ڈی سی جامشورو نے ان سے کہا کہ کیونکہ اس وقت لاک ڈائون کی صورتحال ہے اس لیئے ہم آپ کو فوری طور پر واپس نہیں بھیج سکتے، البتہ کوئی اور اشیو ہو تو بتلائیں۔

انہوںنے کہا کہ ڈی سی نے مائیز کے مالکان کو کال کی کہ آپ کے یہاں جو مزدور ہیں ان کے مسائل ہمارے سامنے آئے ہیں، آپ فوری طور پر ان مزدوروں کے جو مسائل ہیں ان کو حل کیا جائے۔ انہوںنے کہا کہ آج شوکت یوسف زئی کے بیان میں کہا کہ وہ مجھے کال کررہے ہیں اور میں کال نہیں اٹھا رہا ہوں، یہ سراسر جھوٹ پر مبنی ہے، شوکت یوسف زئی کی جانب سے مجھے کوئی کال موصول نہیں ہوئی ہے اور اس حوالے سے میں اپنے موبائل کا پورا ریکارڈ بھی دکھانے کو تیار ہوں۔

سعید غنی نے کہا کہ شوکت یوسف زئی کی جانب سے نہ کوئی کال آئی نہ کوئی میسیج اور نہ ہی کوئی واٹس اپ انہیں موصول ہوا ہے۔ انہوںنے کہا کہ وہ غلط بیانی کررہے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ ایک وزیر کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ وہ اس وقت بھی صرف اپنے حلقے کے عوام کے جذبات کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ میں ان کے حلقے کے لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ وہ صرف آپ کے جذبات کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔

ہم انتہاہی ذمہ داری اور سنجیدگی کے ساتھ جہاں جہاں سے ہمارے سامنے کوئی اشیو آتا ہے ہم اس کوحل کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور لاکھڑا کے مزدوروں کی مشکلات کو بھی حل کریں گے اور انہیں یہاں کھانے پینے یا دیگر کوئی بھی اشیو ہوا اس کو حل کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور وہ ہم کریں گے لیکن ان کو واپس بھیجنے کے حوالے سے ابھی لاک ڈائون ہے اس لئے ممکن نہیں ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ میں اس ویڈیو پیغام کے ذریعے شوکت یوسف زئی کے حلقے کے عوام کو بتلانا چاہتا ہوں کہ اس حوالے سے میرے پاس تمام شواہد بھی موجود ہیں اور میں نے کچھ میڈیا کی جانب سے بات کرنے پر ان سے تمام اسکرین ساٹس بھی شئیر کئے ہیں۔ ،

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں