وطن عزیز میں دن بدن عالمی وباء کرونا کے کیسوں میں اضافہ،علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کی کل جمعہ کو ملک بھر میں یوم توبہ و استغفا ر کے طور پر منانے کی اپ

جمعرات 9 اپریل 2020 23:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اپریل2020ء) وطن عزیز میںدن بدن عالمی وباء کرونا کے کیسوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ملک بھر کے علماء مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان نے کل جمعہ کو ملک بھر میں یوم توبہ و استغفا ر کے طور پر منانے کی اپیل کی ہے۔ علماء و مشائخ اور عوام الناس نے مساجداورگھروں میں اللہ کی بارگاہ میں توبہ و استغفاراور آزمائشوں،پریشانیوں آسمانی زمینی آفات خصوصا کرونا وباء سے نجات کے لیے کثرت سے خصوصی دعائیں کی مانگیں، علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے چیئرمین سفیر امن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی نے اپنے عہدے داروں سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علماء مشائخ فیڈریشن نے عالمی وباء کرونا وائرس کے پھیلنے، لاک ڈاؤن کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے اور متفقہ لائحہ عمل کے لیے دس اپریل( أج) کراچی میں منقد ہونے وال آل پارٹیز کانفرنس انتظامیہ کی درخواست پر ملتوی کر دی ہے نئی تاریخ کا اعلان مشاورت کے بعد کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ لاک ڈاون کے باوجودکروناء کا پھیلنا تشویش کا باعث اور لمحہ فکریہ ہے اب تک سرکاری سطع پر 4442 کیسز کا سامنے أنا حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ،حکومت کی طرف سے کورونا وائرس کی تشخیص، علاج اور عوامی آگاہی کے حوالے سے نااہلی کا مظاہرہ دیکھنے میں آرہاہے۔

(جاری ہے)

حکومت خود اعتراف کر رہی ہے کہ اب تک سامنے آنے والے کیسز وہ ہیں جو مختلف ممالک سے پاکستان میں پہنچے ہیں لیکن اب تک بھی حکومت کورونا سے متاثر لوگوں کی ملک میں آمد کو روک سکی ہے نہ اسکریننگ کا بااعتماد نظام قائم کیا جاسکا ہے۔ عوام کے اندر زیادہ خوف و ہراس حکومت کی نااہلی اور بے خبری کی وجہ سے پھیلا ہے۔ وفاق اور صوبے ایک دوسرے پر نااہلی کا الزام لگا رہے ہیں اور توبہ و استغفار اور عوام کو وبا سے بچانے کے لیے عملی اقدامات کے بجائے دوسروں کو مورد الزام ٹھیرانے میں لگے ہوئے ہیں۔

انہوںنے سندھ حکومت کے محکمہ قانون کی جانب سے آئین پاکستان کے آرٹیکل 128 کے تحت سندھ کورونا ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس کا مسودہ تیار کیا گیا ہے جس کے تحت کورونا وائرس سے نبرد آزما عوام کو آرڈیننس کے تحت کورونا وائرس سے متاثرہ طبقات کو سماجی معاشی کاروباری ریلیف دیا جائے گاجو احسن اقدام ہے جس پریو،ایم،ایف،پی وزیر اعلی مراد علی شاہ سے اظہار تشکر کرتی ہے، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران نیازی اور عثمان بزدار آٹے اور چینی سکینڈل کے براہ راست ذمہ دارہیں، فوری طور پر مستعفی ہوں،عمران نیازی نے کابینہ میں ردوبدل کرکے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی ہے چینی سکینڈل کے ذریعے قوم کا 150ارب روپیہ جیب میں ڈالا گیا ہے، عوام کو لوٹا گیا حکومت ٹی وی سکرینوں تک محدود ہوکر رہ گئی مزدور، کسان اور عام لوگ بھوک سے بلک رہے ہیں، معیشت تباہ ہوچکی ہے روپیہ گرنے سے 10 دن میں پاکستان کے قرض میں 9کھرب سے زیادہ اضافہ ہوچکا ہے محض چند دن میں پاکستانی روپیہ 10 روپے مزید لڑھک چکا ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے خدشات درست ثابت ہوئے ہیں حکومت میں کرپشن وائرس ثابت ہوچکا ہے ایف آئی اے رپورٹ آنے کے بعد حکومتی کرپشن ثابت ہوچکی ہی کیا نیب آئسولیشن میں ہی انہوں نے کہا کہ کورونا سے بچاو کے معاملہ پر قوم حکمرانوں کی بجائے اپوزیشن پر اعتماد کررہی ہے۔

پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی نیکہا کہ چینی اور آٹا بحران کی تحقیقاتی رپورٹ حکومت کے خلاف فرد جرم ہے۔ رپورٹ میں ذمہ دار قرار دیئے گئے افراد کو سخت ترین سزائیں دی جائیں۔ حکومتی شخصیات کا سخت احتساب کر کے نئی مثال قائم کی جائے۔ کرپٹ حکومتی شخصیات کو بچایا گیا تو عوام کا عمران خان پر اعتماد ختم ہو جائے گا۔ کرونا وائرس کی روک تھام کے لئے دینی طبقہ حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کر رہا ہے۔

دینی طبقے پر بلاوجہ تنقید کرنے والے دین بیزار ہیں۔ دینی طبقہ کے خلاف چلائی جانے والی مہم افسوسناک ہے۔ مساجد کو کسی صورت بند نہیں ہونے دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا کو جاری کئے گئے اپنے بیان میں کیا ہے۔ راشن تقسیم کرنے والے تمام افراد اور تنظیمیں لوگوں کی عزت نفس کا خیال رکھیں۔ راشن کی تقسیم کی تصاویر بنانے پر پابندی عائد کی جائے۔

اس وقت اخوت و قربانی اور ایثار کے جذبے کو اپنانے اور پھیلانے کی ضرورت ہے۔ قوم کو خوف، مایوسی اور ہیجان سے نکالنے کے لئے مہم شروع کرنا ہو گی۔آٹا چینی کا بحران پیدا کرنے والے قومی مجرم ہیںجبکہ منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں نے کروناوائرس جیسی وبائی امراض کا فائدہ اٹھاتے ہوئے غریبوں کی کمر ٹوڑ دی ہے ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں