کے الیکٹرک کی109ویں سالانہ اجلاس عام برائے مالی سال 2019ء کا انعقاد
جمعرات 4 جون 2020 17:00
(جاری ہے)
کے الیکٹرک کی بیلنس شیٹ میںمسلسل بہتر ی آ ئی اور مالی سال 2019ء کے دوران اِس کے کل اثاثوں کی مالیت 599 ارب روپے تک پہنچ گئی تھی جبکہ مالی سال 2018ء کے دوران اِن اثاثوں کی کل مالیت 474ارب روپے تھی۔
اثاثوں میں اضافے کی وجہ کمپنی کی جانب سے شہر میں بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کی غرض سے مسلسل سرمایہ کاری ہے۔ حصص یافتگان کو گردشی قرضوں سے متعلق جاری چیلنجوں سے بھی آگاہ کیا گیا، جو کیش فلو کے حوالے سے شدید تشویش کا باعث بن رہے ہیں۔نیز، کمپنی کے منفی آپریٹنگ کیش فلو، مالی اخراجات میں اضافے ،بینکوں سے حاصل کیے گئے قرضوں میں اضافے اور حکومت کی جانب سے قابل وصول واجبات میں اضافے کے باعث رواں سرمائے پر دباؤ کے بارے میں بھی بتایا گیا۔اِس کے علاوہ، مالی سال 2019ء کے دوران پاکستانی روپے کی قدر میں کمی سے پہنچنے والے نقصانات کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا جس کا اثر کمپنی کے قبل از ٹیکس منافع پر پڑا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 13.7 ارب روپے سے کم ہو کر8.9 ارب روپے رہ گیا۔اپریل، 2020ء میں مختلف وفاقی اور صوبائی حکومتی اداروں کے ذمے کمپنی کے قابل وصول خالص واجبات کی مالیت 89 ارب روپے تھی۔ مزید برآں، COVID-19 کی وباء کے باعث جاری لاک ڈائون نے تمام اقتصادی سرگرمیوں پر سکوت طاری کردیا ہے اور اِس کے نتیجے میں لاجسٹکل اور مالی رکاوٹیں پیدا ہوئیں جنہوں نے کمپنی کے مالی معاملات کو متاثر کیا۔کمپنی کو مالی سال 2019ء کے دوران، 17.3 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل ہوا جو مالی سال 2018ء کے دوران 12.3 ارب روپے تھا۔منافع میں اضافے کی جزوی وجہ ترسیل و تقسیم میں ہونے والے نقصانات میں کمی تھی (جو مالی سال 2018ء میں 20.4 فیصد سے کم ہو کر مالی سال 2019ء میں 19.1 فیصد ہو گئی) اور ملتوی شدہ ٹیکس ایڈجسمنٹ کے ساتھ بجلی کے یونٹس کی فروخت میں 1.6 فیصد اضافہ ہوا۔تاہم، سال کے دوران مالی اخراجات میں 94فیصد اضافہ ہوا جس کی وجہ قرضوں میں 120ارب روپے تک خاطر خواہ اضافہ اورسرکاری اداروں کے ذمے قابل وصول واجبات میں مسلسل اضافے اور ٹیرف کے تعین میں تاخیر کے باعث رواں سرمائے کی ضرورت میں اضافہ تھا۔حصص یافتگان کو کے الیکٹرک کی جانب سے اپنے صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا جو COVID-19 کے باعث اور بھی زیادہ متاثر ہو رہے تھے۔اِن اقدامات میں بلوں کی تاخیر سے ادائیگی کی اجازت، بعض سرکاری اور صنعتی صارفین کو پری پیڈ بجلی کی فراہمی میں توسیع بالخصوص اہم سرکاری شعبوں، صحت کے مراکزکے علاوہ تمام اہم مقامات پر بجلی کی بلا تعطل فراہمی شامل ہے ۔متعلقہ عنوان :
کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں
مسجد دیوا اکیڈمی کے امام کی جبری ظالمانہ بے دخلی برداشت نہیں کریںگے، متحدہ علماء محاذ
صدر ابراہیم رئیسی کے دورے سے اقتصادی تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی،میاں زاہد حسین
جسمانی اورذہنی طورپرمتاثرہ بچے نہایت توجہ کے طالب ہوتے ہیں ،ڈاکٹر بخیت عتیق الرومیتی
ملک میں منگل کو سونے کی فی تولہ قیمت میں 7800 روپے کی کمی ہوئی
کراچی: سی ویو دو دریا کے قریب نوجوان کی مبینہ خودکشی
سوئی سدرن گیس کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کراچی سید شجاعت حسین کا نوید انور صدیقی سے اظہار افسوس
جماعت اسلامی سندھ کے رہنما محمد افضال آرائیں کو صدمہ، کاشف سعید شیخ ودیگر ذمے داران کا اظہار تعزیت ..
جماعت اسلامی کی جانب سے پٴْرامن احتجاج کرنے والوں کیخلاف مقدمات قائم کرنے کے بیان کی شدید مذمت
لاپتہ افراد کی بازیابی،عدالت کا پولیس کی کوششوں پر عدم اطمینان ،وزرات داخلہ سے رپورٹ طلب کرلی
گواہوں کے پیش نہ ہونے کے باعث صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کے خلاف کرپشن ریفرنس کی سماعت بغیر کسی کارروائی ..
جماعت اسلامی کے امیدوارمحمد اکبر کی انتخابی عذرداری پر الیکشن کمیشن، ریٹرننگ افسر اور ایم کیو ایم کے ..
کراچی سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
وزیراعظم شہباز شریف کا 28 اپریل کو دورہ سعودی عرب متوقع
-
بیرسٹر گوہر کا بشریٰ بی بی کی دورانِ قید بگڑتی صحت پر تشویش کا اظہار
-
سپیکر قومی اسمبلی سے سعودی عرب کے سفیر کی ملاقات، پاک سعودی تعلقات کومزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار
-
عوام نے نفرت اور تقسیم کا بیانیہ مسترد کر دیاہے ،خارجہ پالیسی کے خلاف باتیں کرنے والے ماضی کا قصہ بن چکے ہیں،وزیراطلاعات
-
پاکستان بزنس فورم کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس
-
وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کی زیر صدارت فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کا 36 واں سینڈیکیٹ اجلاس
-
صدر مملکت آصف علی زرداری سے پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے وفد کی ملاقات
-
قوموں کی برادری میں نمایاں مقام حاصل کرنے کے لئے علم اور ہنر،سائنس اور ٹیکنالوجی پر خصوصی توجہ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے،ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کا جی سی یو میں خطاب
-
وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے یونیسیف کے نمائندے کی ملاقات
-
مارچ کے مہینے میں ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری 25 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی
-
یونیسیف کے نمائندے کی وزیر تعلیم سے ملاقات ،تعلیمی شعبے میں یونیسیف کی خدمات کا اعتراف
-
نوجوانوں کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے،رانا مشہود احمد خاں