ٴکراچی،جماعت اسلامی حلقہ خواتین کا سید منور حسن کی یاد میں آن لائن تعزیتی اجتماع کا انعقاد

بدھ 1 جولائی 2020 22:45

Oکراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جولائی2020ء) جماعت اسلامی حلقہ خواتین کے ذمہ داران، اراکین شوریٰ، شعبہ جات، ادارہ جات اور برادر تنظیمات سے منسلک احباب کی جانب سے سید منور حسن کی اہلیہ اور سابق سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی حلقہ خواتین محترمہ عائشہ منور کے ہمراہ آن لائن تعزیتی اجتماع کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی حلقہ خواتین دردانہ صدیقی نے کی۔

اجتماع سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی دردانہ صدیقی نے کہا کہ منور حسن سراپادعوت و تنظیم اور اپنی ذات میں ایک جامع تربیتی ادارہ تھے۔انہوں نے اتحاد امت، اقامت دین اور دفاع پاکستان کے محاذ پر جرات مندانہ کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ منور حسن نے اپنی پوری زندگی حق بات کہتے ہوئے گزاری وہ ناصرف پاکستان بلکہ پوری امت مسلمہ کے لیڈر تھے اور دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کا درد رکھتے تھے۔

(جاری ہے)

آج جماعت اسلامی کی قیادت اور کارکنان اپنے عظیم لیڈر، مربی ا ور قائد سے محروم ہوگئے ہیں اور ان کی مغفرت اور بلندی درجات کے لیے دعا گو ہیں۔اہلیہ منور حسن مرحوم اور سابقہ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی عائشہ منور نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لئے منور حسن وہ مثالی زندگی کا نمونہ قائم کرکے گئے ہیں جس کا مقصد اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کا قیام اور رب کی رضا کا حصول ہے وہ مطالعہ کی اہمیت، حیثیت اوراسے لازم کرنے کی ہمیشہ نصیحت کرتے تھے۔

انہوں نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا انتخاب ہو یا انقلاب دونوں کے لیے اخلاص، یکسوئی، جدوجہد اور ایثار و قربانی لازمی جز ہیں۔انہوں نے کہا کہ منورحسن کی قابل رشک اور قابل فخر زندگی ہمارے لیے ایک مثالی نمونہ ہے۔سابق سیکریٹری جنرل ڈاکٹر کوثر فردوس نے کہا کہ موجودہ دور میں دین کا حقیقی مطلب سید منور حسن اور عائشہ منور کی زندگیوں سے سمجھ آیا کہ دین کے لئیے کہیں کمپرومائز نہیں تھااوراپنے لیے کہیں گنجائش نہیں نکالی جاسکتی۔

سابق سیکریٹری جنرل ڈاکٹر رخسانہ جبیں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایثار،زہد و سادگی کا پیکر تھے۔ ہمیشہ مادی زندگی کی آلودگیوں سے دور رہے اپنے نظریہ پر ان کی ہر وقت نظر رہتی تھی اور ان تمام پہلوؤں میں وہ ہمارے لیے نمونہ ہیں۔ ناظمہ صوبہ سندھ عطیہ نثار نے کہا کہ سید منور حسن بہت ہی نفیس مگر درویش انسان تھے وہ اس قبیلے سے تھے جو اس نظریے کے لیے اپنی زندگی گزار دیتے ہیں جو ان کے نزدیک حق اور سچ کا نظریہ ہوتا ہے۔

وہ ہمارے لئے مینارہ نور تھے۔نائب ناظمہ صوبہ بلوچستان یاسمین اچکزئی نے اپنے تاثرات میں کہا کہ وہ بہت بہترین،کھرے اور پرعزم انسان تھے۔ جماعت اسلامی ان کا اثاثہ ہے جس کے پیغام کوعام کرنے کی ہمیں فکر کرنی چاہئے۔اجتماع سے گفتگو کرتے ہوئے ناظمہ صوبہ شمالی پنجاب ثمینہ احسان نے کہا کہ منور حسن کی شخصیت کا نمایاں خاصہ ان کی بہادری اور بے باکی ہے۔

جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی بزرگ رہنما امت الرقیب اور زینب معراج نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منور حسین بہت ہی بذلہ سنج اور حاضر جواب تھے ان کی زندگی کا یہ پہلو بہت سی نگاہوں سے پوشیدہ ہے۔ان کی اپنے نظریہ ہمیں پختگی، شخصیت میں تعلق باللہ اور عمل میں دلیرانہ قوت ہمارے لئے بہترین سرمایہ ہے۔اجتماع سے منور حسن کی صاحبزادی فاطمہ حسن اور بہو فرح نے بھی خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ والد صاحب نے ہمیشہ محبت اور شفقت کا معاملہ رکھا۔ نہایت مصروفیت میں بھی ہمارے لئے وقت نکالتے۔ مطالعہ پر زور دیتے۔زندگی کے ہر معاملے میں والد صاحب کے ساتھ نے ہمیشہ تقویت دی۔علاوہ ازیں سابقہ سیکریٹری جنرل ڈاکٹر کوثر فردوس، ڈپٹی سیکریٹری جنرل ناصرہ الیاس، بیگم قاضی حسین احمد، ڈاکٹر سمیحہ راحیل، ناظمات صوبہ و دیگر ذمہ داران نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس آن لائن تعزیتی اجتماع میں ملک کے طول و عرض میں موجود جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی ذمہ داران،اراکین شوری،شعبہ جات،ادارہ جات اور برادر تنظیمات سے منسلک افراد نے شرکت کی۔ نظامت کے فرائض روبینہ فرید نے انجام دئے اور دعا ڈاکٹر رخسانہ جبیں نے کروائی

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں