, دینی مدارس کو چرم قربانی جمع کرنے کیلئے 2019 کے اجازت نامہ کی تجدید کیلئے جلد نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا،سیدناصر حسین شاہ

ہفتہ 4 جولائی 2020 23:25

٪کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جولائی2020ء) صوبائی وزیر مذہبی امور وبلدیات سیدناصر حسین شاہ نے کہا کہ دینی مدارس کو چرم قربانی جمع کرنے کیلئے 2019 کے اجازت نامہ کی تجدید کیلئے جلد نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا۔ علماء کرام کی جاری کردہ ایس او پیز کے تحت اجتماعی قربانی کی اجازت ہوگی۔ سندھ حکومت بھر پور اعتماد اور قابل تقلید تعاون پر علماء کرام بھر پور شکریہ ادا کرتی ہے۔

وہ جامعہ اشرف المدارس میں وفاق المدارس کے زیر اہتمام منعقدہ نمائندہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اجلاس کی صدارت جامعہ اشرف المدارس کے مہتمم مولانا حکیم محمد مظہر نے کی۔ اجلاس سے مولانا ڈاکٹر محمد عادل خان، ڈاکٹر سعید خان اسکندر، قاری محمد عثمان،مولانا طلحہ رحمانی، مولانا ابراہیم مظہر،مولانا محمد حسین،مفتی عبدالحمید ربانی، ڈاکٹر قاسم محمود،مولانا عبدالحمید،مولانا غلام رسول، مولانا حماد اللہ مدنی،مولانا محمد اسحاق،مفتی عاصم عبداللہ، مولانا احمد یار خان،قاری محمد اقبال، مفتی عمر فاروق،ڈاکٹر نثار احمد،قاری اللہ داد اور دیگر علماء کرام نے بھی خطاب کیا جبکہ شہر بھر کے جامعات و مدارس کے مہتممین اور نمائندوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں چرم قربانی کے اجازت ناموں اور اجتماعی قربانی کے مسائل کے حل کیلئے قاری محمد عثمان اور مولانا محمد ابراہیم مظہر کی سربراہی میں دو کمیٹیاں قائم کی گئیں،جبکہ وزارت مذہبی امور کے کوآرڈینیٹر حافظ جمیل راٹھور نے بھی خطاب کیا۔ صوبائی وزیر سید ناصر شاہ نے کہا کہ علماء ہمارے معاشرے کے قابل قدر لوگ ہیں ۔ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام پل پل ہماری رہنمائی کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو دینی مدارس نیا اجازت نامہ لینا چاہیں انہیں کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا کرنا نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کو پابند کردیا گیا ہے کہ پیر تک تمام کاروائی مکمل کرلی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس اجلاس میں جو کمیٹی کے افراد متعین کئے گئے ہیں وہ ہمیں لسٹ فراہم کریں ہم ان اداروں کو این او سی کا اجراء کروادیں گے۔

مولانا ڈاکٹر محمد عادل خان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے اتحاد تنظیمات مدارس اور حکومت سندھ کی جانب سے متفقہ ایس او پیز کا بھی بتایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ قربانی کی کھالیں جمع کرنے والے اداروں کو این او سی کے حصول میں گزشتہ سال جو رکاوٹیں پیدا کی گئیں تھی وہ ہمیں قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دینی مدارس اجتماعی قربانی کا اہتمام عوام کی سہولت اور اللہ تعالی کی رضا کے لئے کرتے ہیں اور اسی طرح چرم قربانی کا جمع کر نا بھی مدارس کی ضروریات میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام نے کرونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے وہ مثال قائم کی ہے جسکی نظیر نہیں ملتی۔قاری محمد عثمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ دینی مدارس کا کردار قیامت تک جاری رہے گا۔ کرونا وائرس میں دینی مدارس بہر حال بہت ہی زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ علماء کرام ثابت قدمی سے آگے بڑھیں اور اس مشکل وقت میں عوام کی ہر طرح سے رہنمائی کریں۔

آج اس مشکل گھڑی میں دینی مدارس اور علماء کرام ہی امید کی کرن ہیں۔انہوں نے کہاکہ موجودہ صوتحال میں دینی مدارس نے سب سے زیادہ ذمہ داری کا ثبوت دیا ہے۔دینی مدارس معاشرے کی تعمیر و ترقی کے سب سے بڑے مراکز ہیں۔فاق المدارس کے میڈیا کوارڈینیٹر مولانا طلحہ رحمانی نے قربانی کے حوالے سے اتحاد تنظیمات مدارس اور حکومت سندھ کے مابین اتفاق رائے سے طے ہونے والی ایس او پیز سے اجلاس کو آگاہ کیا۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں