لائیواسٹاک کے محکمے میں بدانتظامی اور نااھلی کی وجہ سے مویشیوں کی ہلاکتیں جاری

بدھ 22 جولائی 2020 23:10

سجاول (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2020ء) لائیواسٹاک کے محکمے میں بدانتظامی اور نااھلی کی وجہ سے مویشیوں کی ہلاکتیں جاری ہیں ، اعلی سطحی شکایات پرنااھل عملے نے سجاول کے قریب زھرسے متاثر مویشی کو پیٹ کی خرابی اورر لیور فلو بتاکر تین دن غلط انجکشن لگاکرہلاک کردیاگیا۔رپورٹ کے مطابق گذشتہ اتوار انیس جولائی کو سجاول کے قریب آمڑااسٹاپ کے اوٹھارگائوں میں طیب کی بھینس اچانک بیمار ہوگئی ، گھریلو علاج کے بعد زھریلی چیزکھانے یاکاٹے جانے کے شبہ میں دوسرے روز سجاول کے وٹرنری اسپتال میں جاکر زھرچیک کرنے کی درخواست کی گئی تو وہاں پر ڈاکٹرنہیں تھا، لائیواسٹاک اسسٹنٹ نے کہاکہ زھرنہیں ہے پیٹ خرابی کی دوا اور انجکشن پرچی پر لکھ کرخود لگانے کو کہا،مذکورہ لاغرضی پر ڈپٹی ڈائریکٹرٹھٹھہ سے رابطہ کرکے درخواست کی گئی کہ کسی ڈاکٹرکو بھیج کرزھرچیک کرایاجائے ،انہوں نے یقین دہانی کرائی تاہم سجاول میں کوئی ڈاکٹرہی مقرر نہیں ہے ،پانچ گھنٹے تک انتظارکے بعد دوبارہ رابطہ کیاگیاتو ڈی ڈی آغاسلیم نے بتایاکہ مذکورہ اسسٹنٹ فیلڈ میں ہے ، دوسرے ڈاکٹرکو ارینج کررہے ، ہیں اس کے بعد تیسری بار ڈی ڈی آفس سے رابطہ کرکے درخواست کی گئی کہ زھرکے اثرات سے بھینس کی حالت خراب ہے تو انہوں نے ڈاکٹرحیات کو بھیجاانہوں نیکہاکہ زھر نہیں ہے بھینس دیکھ کر پیٹ کی خرابی بتاکرانجکش لگاکرروانہ ہوگئے ،رات گئے تک بھینس کی حالت خراب ہوتی گئی جس پر رات گئے اعلی سطحی واٹس ایپ پیغامات ارسال کئے گئے جن میں دوخواست کی گئی کہ مویشی کی آنکیں سرخ ہورہی ہیں کم ازکم مویشی کا خون نکال کر دیکھ جائے کہ زھر ہے یانہیں ۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر لائیواسٹاک حیدرآباد نے ڈ ی ڈی آفس ٹھٹھ میں کو ہدایات جاری کیں جس کی ہدایت پر تیسرے روز اکیس جولائی پھروہی لائیواسٹاک اسسٹنٹ جس نے پہلے روزآنے سے انکارکردیاتھا، اس نے وہاں پہونچ کر واٹس ایپ تصویریں بناکر کچھ انجکش لگاکرکہاکہ لیورفلو ہے زھرنہیں ، اور روانہ ہوگئے ان کے روانہ ہوتے ہی مویشی کی حالت مزید خراب ہوگئی ، شام کو دوبارہ ڈپٹی ڈائریکٹرآفس سے رابطہ کرکے درخواست کی گئی کہ کسی ڈاکٹرکو بھیج کر خون ٹیسٹ کرائیں زھرکا اثرہے جس پر شام کو ڈاکٹرزاہد نے وزٹ کرکے خون چیک کیاتو اس میں زھر کے اثرات موجود تھے اور انہوں نے انجکشن دیاتاہم بہت دیر ہوچکی تھی ،اور قیمتی بھینس بے زبان جانور تین دن تک غلط علاج سے شدید عذاب سہتے سہتے دم توڑ گیا، گھریلو جانور کے فوت ہونے پر مالکان نے رودھو کر اسے وہیں دفن کردیا،جہاں پر پہلے سے مرنے والے پانچ جانور بھی دفن ہیں ۔

زھر کی تشخیص تک نہیں کی جاسکی اور مویشی کو غلط انجکشن لگاکر تین دن تک تڑپاتڑپاکرماردیاگیا۔ اس ضمن میں ڈائریکٹرجنرل اور ڈائریکٹرکو مکمل تفصیل سے آگاہ کیاگیا، اور سجاول میں ڈاکٹرنہ ہونے ، اور لائیواسٹاک اسسٹنٹ کی من مان اور جان بوجھ کر جانور قتل کرنے کی شکایت کی گئی اس سے قبل بھی اس کی ایسی حرکتوں سے کئی جانور ھلاک ہوچکے ، جن کی انکوائری رو ک دی گئی ۔

اور اس کو مویشی مارنے کی کھلی چھوٹ دیدی گئی ہے سجاول ضلع بننے کے بعد یہاں پر لائیواسٹاک کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹرمقرر کرنے کیبجائے وٹرنری ڈاکٹرتک کو ہٹادیاگیااور ایک لائیواسٹاک اسسٹنٹ کو ہی پورے ضلع کی چارج دی گئی ہے ۔ جو جان بوجھ کر دشمنی میں مویشی مارنے کا مرتکب ہوتارہاہے ، نہ صرف مویشی اور مالکان کا لاکھوں روپے کا نقصان کررہاہے بلکہ محکمہ کے لء یبھی سنگین مسائل اور بدنامی کا سبب بن رہاہے ، اس سے قبل بھی اسی گائوں میں بیماری پھیلنے پر ٹنڈوجام لیبارٹری سے ڈاکٹرفیض بلوچ کی ہدایت پر سیمپلنگ کی گئی جس میں لیورفلو کی رپورٹ میں فوری علاج کی ہدایت کی گئی ، وہ رپورٹ غائب کردی گئی اور نتیجے میں کئی جانور ہلاک ہوگئے ، یہ شکایات اعلی سطح پر کرنے پر ڈی جی کی ہدایت پر ڈی ڈی ٹھٹھہ نے پہونچ کر جائزہ لیااور مرنے والے جانوروں کی معلومات لی تو معلوم ہواکہ لائیواسٹاک اسسٹنٹ نے غلط رپورٹیں ارسال کیں اور لیورفلو کی رپورٹ تک غائب کردی تھی ،پانچ ماہ قبل ایک روزہ کیمپ کراکے پورے گائوں کی ویکسین اور دوائی کرائی گئی ۔

لیکن حیرت انگیزطورپر سجاول میں ڈاکٹرمقررنہ کیاگیاور اسی لائیواسٹاک اسسٹنٹ کو بے تاج بادشاہ بنادیاگیا۔اب دوبارہ اس کی بدنیتی اور بے حسی سے یہ واقعہ رپورٹ ہواہے جس میں جان بوجھ کرایک جانور کو مارا گیاہے ۔غریب مویشی مالکان جانوروں کو علاج ملنے کے بجائے ذاتی دشمنی میں اپنے قیمتی جانوروں سے محروم ہورہے ہیں گھریلو پالتوجانور گھرکے فردکی طرح ہوتاہے اور وہ آئے دن صدمے برداشت کررہے ہیں مویشیوں کو علاج نہ ملنے سے علاقے میں کافی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں