74ویں یومِ آزادی ، بقائی میڈیکل یونیورسٹی میں پرچم کشائی کی سالانہ تقریب

جمعرات 13 اگست 2020 22:16

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اگست2020ء) اسلامی جمہوریہ پاکستان کی74ویںیومِ آزادی کے موقع پر بقائی میڈیکل یونیورسٹی میں پرچم کشائی کی سالانہ تقریب کا انعقاد ہوا۔ چانسلر پروفیسر ڈاکٹر زاہدہ بقائی اور ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ ڈاکٹر شعیب بقائی نے ہاتھ سے ہاتھ ملاکر یہ فریضہ انجام دیا۔ فیکلٹیز کے سربراہان، پروفیسرز، ڈاکٹرز اور موجود انتظامی اراکین نے انتہائی جوش اور جذبات کا اظہار کرتے ہوئے قومی ترانہ اور ملی نغمات کے ذریعے یومِ آزادی کی خوشی میں حصہ لیا۔

پروفیسر ڈاکٹر جمیل احمد ڈین فیکلٹی آف میڈیسن، ڈاکٹر شعیب بقائی اور وائس پرنسپل بقائی ڈینٹل کالج پروفیسر طلحہ ایم صدیقی نے قومی نعرے بلند کئے اور قومی نغمات کا تانتا باندھ کر وطن اور آزادی سے اپنے تعلق اور محبت کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر زاہدہ بقائی نے قومی ترقی خصوصاً تعلیم اور صحت کے لئے نسل نو کی کامیابی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بننے سے چند برس پہلے تک قائداعظمؒ کی دوراندیشی اور مستقل بینی کو اس دور کے بہت سے مسلمان نہیں سمجھ سکے تھے۔

بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ شروع ہی سے جو امتیازی اور تعصب کا رویہ رہا ہے اس سے اس ملک کی تاریخ کے صفحات بھرے پڑے ہیں۔ گزشتہ چند سالوں میں وہاں جو کچھ ہوا اس سے از خود ثابت ہوچکا ہے کہ پاکستان کے قیام کا فیصلہ درست تھا اور قائداعظمؒ کے ہندوئوں کے رویے اور برتائو کے بارے میں تمام خدشات درست تھے۔ اسی لئے ہم کہتے ہیں کہ ہمارا لیڈر قائد ہی نہیں قائداعظم تھا۔

ہمیں ان کے نظریات اور اقوال کو اپنی قومی سلامتی کی اساس سمجھ کر ماننا اور ان پر عمل کرنا چاہئے۔ ان کے الفاظ ہمارا قومی منشور ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم پاکستان کو ترقی کرتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہماری جامعہ قائداعظمؒ کے پاکستان کی تکمیل کے لئے کام کرتی رہے گی۔ ہمیں اس موقعہ پر دعا کرنی چاہئے کہ باری تعا لیٰ جلد سے جلد کرونا کی وبا کو دنیا سے دور کردیں تاکہ ہمارے وطن کا ترقی کا سفر جاری رہ سکے اور تعلیمی اداروں میں تعلیمی عمل شروع ہوسکے۔

ہم اس وبا کے دوران شہید ہونے والے تمام پاکستانیوں کے لئے بھی دعا گو ہیں کہ اللہ ان کی مغفرت کرے۔پروفیسر ڈاکٹر جمیل احمد نے کہا کہ آج ہم بقائی میڈیکل یونیورسٹی میں جشن آزادئ پاکستان مناتے ہوئے بہت تھوڑی تعداد میں جمع ہیں لیکن تعداد سے کوئی فرق نہیں پڑتا جب قافلہ روزانہ ہوتا ہے تو بہت کم افراد ہوتے ہیں مگر آگے بڑھتے جاتے ہیں تو تعداد میں اضافہ ہوتا جاتا ہے اصل چیز جذبہ ہوتا ہے۔ پوری دنیا کرونا کی وبا سے پریشان ہے لیکن پاکستان پر اللہ کا فضل ہے۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں