ملک قرضوں کی دلدل میں بری طرح پھنس چکا ہے،معیشت قرضوں کے بوجھ تلے ڈوب رہی ہے، ڈاکٹرمرتضی مغل

منصوبوں کی غیر موجودگی میں کھربوں کے قرضوںکا کیا جواز ہے،شرمناک جرائم میںمسلسل اضافہ ملکی نظام کے لئے چیلنج ہیں،کنوینرقائمہ کمیٹی ایف پی سی سی آئی

اتوار 20 ستمبر 2020 12:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2020ء) ایف پی سی سی آئی مرکزی قائمہ کمیٹی برائے انشورنس کے کنوینر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ملک قرضوں کی دلدل میں بری طرح پھنس چکا ہے۔عوام تیزی سے غریب ہو رہے ہیں۔دو سال کے دوران کھربوں روپے کے بھاری قرضے لئے گئے ہیں جن کے جواز سے عوام کو آگاہ کیا جائے۔روپے کی بے قدری ،معاشی بدحالی ، بے روزگاری اورسنگین وشرمناک جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ انکی روک تھام کے لئے زبانی جمع خرچ کیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ قرضوں جرائم اور سیاسی عدم استحکام کے نئے ریکارڈ قائم کئے جا رہے ہیں اور معیشت ہچکولے کھا رہی ہے جس سے عوام اور کاروباری برادری مضطرب ہے۔سابقہ حکومت نے بھی بھاری قرضے لئے مگر ملک میں شاہراہوں، پاور پراجیکٹس اور ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھا کر عوام کو ان قرضوں کا جواز فراہم کیا تاہم موجودہ حکومت نے قرضوں میں انکا ریکارڈ توڑ ڈالا مگر عوام کو کوئی جواز فراہم نہ کیا جا سکا ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ سابقہ حکومت پر بھاری قرضے لینے کا الزام تواتر سے عائدکیا جاتا ہے مگر سابقہ حکومت کے عہدیدار قرضوں کے جواب میں ترقیاتی منصوبوں کی طویل فہرست سامنے رکھ دیتے ہیں جن کی تمام تر تفصیلات ریکارڈ پر موجود ہیںجبکہ موجودہ حکومت کے پاس ایسا کچھ نہیں ہے۔موجودہ حکومت نے ترقیاتی اخراجات میں بھاری کٹوتیاں کی ہیں جس سے غربت و بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے جبکہ گزشتہ دو سال میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں ریکارڈاضافہ ہوا ہے جو جی ڈی پی کے ستاسی فیصد تک پہنچ کر بہت بڑا خطرہ بن چکے ہیں۔

اگر ملک اسی طرح کسی معاشی حکمت عملی کے بغیر چلتا رہا تواور اسی رفتار سے قرضے لئے جاتے رہے تو یہ جلد ہی معیشت کو ڈبو دینگے۔انھوں نے کہا کہ ملک میں سنگین و شرمناک جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے اور عوام خود کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں جو ہمارے پولیس اور قانون کے نظام پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ سیاسی بنیادوں پر اہم عہدوں کی بندر بانٹ جاری رہی تو ملک لاقانونیت کی دلدل میں ڈوب جائے گا جبکہ معیشت ڈوب جائے گی۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں