کے ایم سی کے ملیریا اسٹاف ،سوبھراج اسپتال، چار فائر اسٹیشنز اور دیگر شعبوں کے مازمین تنخواہوں سے محروم

ملازمین کو تنخواہیں ادا نہ کرکے مالیاتی انتظامیہ ملازمین کو احتجاج پر مجبور کررہی ہے،اوپی ایس پر تعیناتیوں کے باوجود افسران کا خاموش رہنا معنی خیز ہے،آل کے ایم سی ایمپلائز ایکشن کمیٹی

اتوار 20 ستمبر 2020 21:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2020ء) آل کے ایم سی ایمپلائز ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں سید ذوالفقار شاہ، ڈاکٹر سعید اختر، رائو کرم حسین، پرویز عالم، مزمل شاہ، ندیم اختر زیدی، محمد فیاض، محمد اقبال، سسٹر روتھ رحمت اور دیگر نے کہا ہے کہ کے ایم سی کے ملیریا اسٹاف، میڈیکل شعبے کی سوبھراج اسپتال، KIHD، کے ایم ڈی سی، چار فائر اسٹیشنز، چارجڈ پارکنگ، ویٹرنری سروسز اور دیگر شعبوں کے ملازمین تاحال ماہوار تنخواہوں کی ادائیگی سے ماہ ستمبر کے دو عشرے گزرنے کے باوجود محروم ہیں۔

تنخواہیں ادا نہ کرنا مالیاتی نظم و ضبط کی ناکامی ہے۔ جس پر ملازمین کو احتجاج پر مجبور کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی سیاسی تعیناتیوں کی طرح موجودہ ایڈمنسٹریٹر کے دور میں بھی OPS پر ڈبل چارج اور نان ٹیکنیکل افسران کی بڑے گریڈوں پر تعیناتیاں ہورہی ہیں۔

(جاری ہے)

تاحال تجربے کار سینئر افسران گھر بیٹھنے پر مجبور ہیں لیکن ان کی اس دور میں زیادتیوں کے باوجود خاموشی معنی خیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ KIHD کے ڈاکٹرز 6 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں اب ان کی تقرریوں پر سوالیہ نشان اٹھادیا گیا ہے۔ اسی طرح کے ایم ڈی سی کے ملازمین گزشتہ برس کے 15 فیصد اضافے اور موجودہ مالی سال کے 10 فیصد اضافے کی ادائیگی سے محروم ہیں اور وہ اس زیادتی پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اور چیف سیکریٹری سندھ سے ان زیادتیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں