ترکی کے تعاون سے کراچی شپ یارڈمیں ملجم کلاس کارویٹ جہاز کی تعمیر کا آغازکردیاگیا

بہترین کوالٹی کم لاگت اورکم مدت میں جہاز کی تعمیر اہم کامیابی ہو گی، یہ منصوبہ پاکستان اور ترکی کے برادرانہ اور دفاعی تعلقات کو مزید فروغ دے گا،وزیردفاع ترکی

اتوار 25 اکتوبر 2020 17:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2020ء) کراچی شپ یارڈ اینڈانجینئرنگ ورکس میں پاک بحریہ کے لئے دوسرے ملجم کلاس کارویٹ کی تعمیر شروع کرنیکی تقریب منعقد ہوئی۔ ترکی کے وزیر برائے قومی دفاع ہولوسی اکار نے بطور مہمان خصوصی تقریب میں شرکت کی۔ تقریب میں وزیر دفاعی پیداوار زبیدہ جلال اور چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی بھی شریک تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معزز مہمان خصوصی نے پاک بحریہ کی ملجم کارویٹ کی بنیاد رکھنے کو وزارت دفاعی پیداوار ، پاکستان نیوی ، کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس اور ترکی کیM/S ASFATکے لئے ایک تاریخی موقع قرار دیا۔ انہوں نے M/S ASFAT (ترک قومی دفاعی فرم)اور کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس کی ایڈوانس ٹیکنالوجی کی مدد سے تعمیر کئے جانے والے کارویٹ کے منصوبے کو سراہا۔

(جاری ہے)

مہمان خصوصی نے کہا کہ ترکی مقبوضہ کشمیر اور آذربائیجان پر پاکستان کے اصولی موقف کی مکمل تائید اور حمایت کرتا ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر برائے دفاعی پیداوار زبیدہ جلال نے بھی کراچی شپ یارڈ کی کارکردگی کی تعریف کی اور اس بات کو واضح کیا کہ ملکی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانا ہماری پالیسی کا ایک اہم حصہ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ اسٹیٹ آف دی آرٹ جنگی جہاز پاکستان میں تعمیر ہونا خوش آئند عمل ہے۔

ملجم کلاس کارویٹس پاکستان نیوی کے بیڑے کے سب سے جدید ٹیکنالوجی سے لیس سرفیس پلیٹ فارمز میں سے ایک ہوگا۔ یہ جہاز اسٹیٹ آف دی آرٹ ہتھیاروں اور جدید سینسرز سے لیس ہے جس میں سطح آب ، فضا اور زیر آب میزائل اور کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم شامل ہیں۔ پاک بحریہ میں ان بحری جہازوں کی شمولیت سے پاک بحریہ کی صلاحیتوں میں گراں قدر اضافہ ہوگا اور بحر ہند کے خطے میں امن، سلامتی اور طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔

اس سے قبل منیجنگ ڈائریکٹر کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس ریئر ایڈمرل اطہر سلیم نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں اس بات پر روشنی ڈالی کہ کراچی شپ یارڈ مکمل طور پر خود کفیل ہے اور حکومت اور پاک بحریہ کی جانب سے دفاعی جہاز سازی کی صنعت میں خود انحصاری کے متعین شدہ اہداف کی تکمیل کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ برادر ملک ترکی کے ساتھ اس عظیم پروجیکٹ کی شروعات سے پاکستان میں ملکی سطح پر تیار کردہ جنگی جہاز کی تعمیر اور دیگر دفاعی شعبوں کے میدان میں مزید تعاون کے نئے راستے کھلیں گے۔

پاکستان میں کارویٹس کی تعمیر کا مقصد مقامی جہاز سازی کی صنعت اور کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس کی صلاحیتوں کو مزید نکھارنا ہے۔ یہ بحری جہاز اسٹیلتھ ٹیکنالوجی سے مزین ہے اورجدید بحری جہازوں کے معیار کے عین مطابق تعمیر کیے جارہے ہیں۔ دوسرا ملجم کلاس کارویٹ 2024 کے ابتدائی مہینوں میں پاک بحریہ کے سپرد کیا جائے گا۔تقریب میں M/S ASFAT ترکی ، استنبول نیول شپ یارڈ اور حکومت پاکستان کے نمائندوں ، پاک بحریہ اور کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس کے عہدیداروں نے شرکت کی.

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں