27اکتوبر : حلقہ خواتین جماعت اسلامی کا کشمیریوں سے اظہاریکجہتی

پیر 26 اکتوبر 2020 23:23

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اکتوبر2020ء) حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی سیکرٹری جنرل دردانہ صدیقی نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اپنے خصوصی بیان میں کہا ہے کہ 27 اکتوبر 1947 کشمیریوں کی زندگی کا وہ سیاہ دن ہے جب غاصب بھارت نے کشمیر میں غیر قانونی فوج اتار کر کشمیریوں کی آزادی پر شب خون مارا۔ 73 سال گزرنے کے باوجود کشمیری عوام اپنی شخصی آزادی اور اجتماعی حقوق سے محروم ہیں۔

ہزاروں سپوت آزادی کی خاطر اپنی جانیں قربان کر چکے اور سینکڑوں جوان جیلوں میں قید ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب ایک سال سے ان کو اپنے گھروں تک محدود رہنے پر مجبور کر دیا گیا ہے،ان کے کاروبار تباہ ہو گئے ہیں۔اسکول بند، طلبائ و طالبات تعلیم سے محروم ہیں، بیمار بچے بھوک سے سسک سسک کر مر رہے ہیں، معصوم اور بے بس کشمیری اپنے حق خود ارادیت کے لئے آواز اٹھاتے ہیں تو انہیں جینے کے حق سے بھی محروم کر دیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے،کشمیر کے بغیرپاکستان نامکمل ہے مگر بھارت نے گزشتہ73 سال سے کشمیر پرغاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے،بھارت کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔ بھارت نے 10لاکھ ریٹائرڈ ہندو فوجیوں کو فوری طورپر کشمیر میں بسانے کامنصوبہ بنایا ہے اب تک تین لاکھ ہندو فوجیوں کو کشمیر کے ڈومیسائل جاری کیے جاچکے ہیں۔

بھارت کورونا وائرس کو بھی کشمیریوں کے خلاف جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے۔ دردانہ صدیقی نے کشمیریوں کی حالت زار پر انتہائی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلم آبادی کے تناسب کو کم کرنے کے لیے ایک سال سے جاری لاک ڈاؤن اور دوسرے ظالمانہ ہتھکنڈوں کے ذریعے بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کررہاہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آزاد کشمیر پر گولہ باری اور آئے دن کنٹرول لائن کی خلاف ورزی بھی بھارت کا وطیرہ بن چکا ہے۔

بلا اشتعال فائرنگ سے آزاد کشمیر کے شہریوں کی جانوں کا ضیاع بھی معمول بنتا جارہا ہے۔مگر انسانی حقوق کی اس قدر شدید خلاف ورزی پر بھی عالمی برادری اور بڑی طاقتوں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔جماعت اسلامی روز اول سے ہی مظلوم کشمیریوں پر ظلم و ستم کے خلاف سراپا احتجاج رہی ہے اور ہر فورم پرکشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لئے آواز بلند کرتی ہے۔اقوام متحدہ کا اخلاقی فرض ہے کہ وہ مجرمانہ خاموشی توڑتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں ایک سال سے جاری لاک ڈاؤن اور ظلم وتشدد کا سلسلہ فوری طور پر بند کروائے اور پاکستانی وزارت خارجہ کشمیر یوں کو ان کا حق خود ارادیت دلوانے کے لئے عالمی سطح پر بھرپور طریقے سے آواز اٹھائے تاکہ وہ قراردادوں کا پاس رکھتے ہوئے ۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں