جماعت اسلامی اورنگی ٹائون کے مقامی رہنماء کے جوان سال بیٹے کو ڈکیتوں نے دوران واردات گولیاں مار کر زخمی کردیا

عوام جرائم پیشہ افراد کے رحم و کرم پر ہیں ۔پولیس اپنے فرض سے غفلت کی مرتکب ہو رہی ہے عوام محفوظ نہیں ، محمد اسحاق مزاحمت پر عوام کو موت کے گھات اتارنا روز مرہ کا معمول بن گیا ہے آئی جی سندھ ڈی جی رینجرز سے نوٹس لینے کی اپیل

بدھ 28 اکتوبر 2020 23:03

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2020ء) جماعت اسلامی اورنگی ٹائون کے مقامی رہنما ء نور الاسلام کے جوان سال صاحبزادے اور اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم محمد طلحہ کو ڈکیتوں نے دوران واردات گولیاں مار کر زخمی کردیا۔محمد طلحہ کوچنگ سینٹر سے گھر آرہے تھے اسی دورا ن انکے ساتھ علی نگراورنگی ٹائون کے مقام پر یہ واقعہ پیش آیا جس کے بعد انہیں تشویش ناک حالت میں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔

امیر جماعت اسلامی ضلع غربی محمد اسحاق خان نے واقعے پر غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چوری و ڈکیتی کے واقعات میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔عوام جرائم پیشہ افراد کے رحم و کرم پر ہیں ۔دوران وارادت مزاحمت پر عوام کو موت کے گھات اتارنا روز مرہ کا معمول بن گیا ہے۔

(جاری ہے)

پولیس اپنے فرض سے غفلت کی مرتکب ہو رہی ہے عوام محفوظ نہیں ۔اسنیپ چیکننگ اور پولیس گشت سمیت تمام اقدامات فیل ہو گئے عملی طور پر شہرپر ڈاکو راج قائم ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ ،آئی جی سندھ ، چیف سیکرٹری اور ہوم سیکرٹری فوری طور پر اورنگی ٹائون واقعے کا نوٹس لیں اور ضلع میں چوری کے واقعات کی روک تھام کے لئے عملی طور پر اقدامات کئے جائیں انہوں نے ڈی جی رینجرز اور کورکمانڈر کراچی سے بھی مطالبہ کیا کہ کراچی میں امن و امان کی مخدوش صورت حال خاص طور پر اسٹریٹ کرائم کے بے قابو جن کو قابو کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں ۔

محمد اسحاق خان نے مزید کہا کہ ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کو تحریری طور پر جرائم کے واقعات میں اضافے کے حوالے سے آگاہ کیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ پولیس ناکوں اور تھانوں تک محدود ہیں شہر میں ڈاکو دندناتے پہر رہے ہیں۔محکمہ پولیس امن و مان کی صورت حال کو برقرار رکھنے اور جرائم پر قابو پانے میں مکمل ناکام ہو گیا ہے۔پولیس میں موجود کالی بھیڑوں نے پوری فورس کا نام بدنام کیا ہوا ہے،جرائم کا مکمل قلع قمع کرنے کے لئے انکے خلاف کاروائی ضروری ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں